فیصل آباد، محکمہ زراعت کا ستمبر کاشتہ کماد کے کاشتکاروں کو بیمارو کمزور گنے چھانٹ کر نکالنے ، مونڈھی فصل کا بیج استعمال کرنے کا مشورہ

307
Kamad

فیصل آباد۔ 18 ستمبر (اے پی پی):محکمہ زراعت نے کاشتکاروں کو کماد کی ستمبر کاشت کے ضمن میں اچھی و معیاری فصل کے حصو ل کےلئے جدید پیداواری ٹیکنالوجی پر عملدرآمد کی ہدایت کی ہے ،بیمارو کمزور گنے چھانٹ کر نکالنے سمیت ستمبر کاشتہ و مونڈھی فصل کا بیج استعمال کرنے کا بھی مشورہ دیاہے۔اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع فیصل آباد ڈاکٹر خالد اقبال نے ایک بیان میں کہاکہ کماد کی فصل سے بھرپور پیداوار لینے کے لئے اس کی اقسام کا کردار نہایت اہم ہے اس لئے اقسام کے انتخاب کے وقت ان کی پیداواری صلاحیت، کیڑے اوربیماریوں کے خلاف قوت مدافعت کو مدنظر رکھا جائے۔

انہوں نے کہاکہ صحت مند، بیماریوں اور کیڑوں سے پاک فصل سے بیج کا انتخاب کیا جائے تاکہ اس کا اگاؤ اچھا ہو سکے نیز گری ہوئی فصل سے بیج نہ لیاجائے اور بیج کی آنکھوں کو زخمی ہونے سے بھی بچایاجائے۔انہوں نے کہاکہ بیج کیلئے گنے کو درانتی یا پلچھی سے نہ چھیلا جائے بلکہ ہاتھوں سے کھوری اتاری جائے۔انہوں نے کہاکہ بیج کو بوائی کے کھیت میں ہی لاکرچھیلا جائے جبکہ اس کے سموں پر کھوری یا سبز پتوں کا غلاف نہیں ہونا چاہئے وگرنہ اگاؤ کم ہوتا ہے اور دیمک لگنے کا بھی احتمال رہتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ بیج تیار کرنے کے بعد بوائی میں تاخیر نہ کی جائے جبکہ بیج کو پھپھوندی کش زہروں کے محلول میں 3 سے 5منٹ تک بھگو کر کاشت کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ بر وقت کاشت اور دیگر موزوں حالات میں فی ایکڑ چار آنکھوں والے 13 سے 15 ہزار سمے یاتین آنکھوں والے 17سے 20 ہزار سمے ڈالنے چاہئیں۔انہوں نے کہاکہ زمینوں میں نامیاتی مادہ کی کمی کے پیش نظر دیسی یا سبز کھاد کا استعمال کیا جائے اور گوبرکی گلی سڑی کھاد بحساب 3 سے 4 ٹرالیاں (75تا100 من) یا پریس مڈ 2 تا4 ٹرالی فی ایکڑ ڈالی جائے۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار ہموار زمین میں گہرا ہل چلا کرمناسب تیاری کے بعد سہاگہ لگائیں اور پھر رجر کے ذریعے 10سے 12 انچ کی گہری کھیلیاں چار فٹ کے فاصلے پر بنائیں۔

انہوں نے کہاکہ کاشتکار ان میں فاسفورسی اور پوٹاش کی کھادیں ڈالیں اور پھرسیاڑوں میں سموں کی دو لائنیں آٹھ تا نو انچ کے فاصلے پراس طرح لگائیں کہ سموں کے سرے آپس میں ملے ہوئے ہوں اور اب ان کو مٹی کی ہلکی سی تہہ سے ڈھانپ دیں اورہلکا پانی لگا دیں۔انہوں نے کہاکہ کاشتکا ر مزید رہنمائی کیلئے محکمہ زراعت کے فیلڈ سٹاف کی خدمات سے بھی استفادہ کرسکتے ہیں۔