فیصل آباد۔ 18 اکتوبر (اے پی پی):مٹر کی منظور شدہ ترقی دادہ اگیتی اور پچھیتی اقسام کے حوالے سے کاشتکاروں کو آگاہ کیا گیا ہے کہ اگیتی اقسام کےلئے بیج کی شرح 30 سے 35 کلوگرام اور پچھیتی اقسام کےلئے 20سے 25 کلو گرام فی ایکڑ رکھی جائے۔نظامت زرعی اطلاعات محکمہ زراعت فیصل آبادکے ماہرین زراعت نے بتایا کہ اگیتی اقسام میں مٹر 2009،میٹور فیصل آباد، ثمرینا زرد اور اولمپیا مٹر جبکہ پچھیتی اقسام میں کلائمکس امپرووڈ، پی ایف 400 کاشت کرکے بہتر پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ کاشتکار اچھی روئیدگی والا صاف اور صحت مند بیج استعمال کریں۔ انہوں نے کہاکہ مٹر کی اگیتی اقسام سے سبز پھلیاں حاصل کرنے کےلئے کاشت کا موزوں وقت اکتوبرہے لیکن اس کا دارومدار بہت حد تک موسم گرمامیں ہونے والی بارشوں کی مقدار پر منحصر ہے کیونکہ اگر دن کے وقت درجہ حرارت 30 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ ہو تو اگاؤ متاثر ہوتا ہے اور فصل کے ناکام ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ پچھیتی اقسام سے سبز پھلیاں حاصل کرنے کےلئے کاشت کا بہترین وقت اکتوبر کا آخری ہفتہ یا نومبر کا پہلا ہفتہ ہے جبکہ بیج والی فصل سے بھرپور پیداوار لینے کےلئے اسے آخر اکتوبر سے شروع نومبر میں کاشت کیاجاسکتاہے۔انہوں نے کہاکہ مٹر کی کاشت کےلئے زرخیز میرا زمین جس میں پانی کے نکاس کا خاطر خواہ انتظام ہو موزوں رہتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ کاشتکار مٹر کی اگیتی اقسام کو 75 سینٹی میٹر چوری پٹڑیوں کے دونوں جانب کاشت کریں جبکہ کاشت کرنے کےلئے ہاتھ سے کیرا کریں یا ہر بیج کو 5 سینٹی میٹر کے فاصلہ پر 2 سے 3 سینٹی میٹر گہرا لگا دیں۔انہوں نے کہاکہ پچھیتی اقسام کی کاشت کےلئے پٹڑیوں کی چوڑائی 1 سے ڈیڑھ میٹر جبکہ پودوں کا درمیانی فاصلہ 8 سے 10 سینٹی میٹر رکھاجائے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=514363