قانون سازی، پالیسی، ادارہ جاتی اور انتظامی موثر اقدامات کے ذریعے خواتین کو سیاسی، معاشی اور سماجی طورپر بااختیار بنانے میں ہم نے نمایاں پیش رفت کی ہے،مخدوم شاہ محمود قریشی

99
قانون سازی، پالیسی، ادارہ جاتی اور انتظامی موثر اقدامات کے ذریعے خواتین کو سیاسی، معاشی اور سماجی طورپر بااختیار بنانے میں ہم نے نمایاں پیش رفت کی ہے،مخدوم شاہ محمود قریشی
قانون سازی، پالیسی، ادارہ جاتی اور انتظامی موثر اقدامات کے ذریعے خواتین کو سیاسی، معاشی اور سماجی طورپر بااختیار بنانے میں ہم نے نمایاں پیش رفت کی ہے،مخدوم شاہ محمود قریشی

اسلام آباد۔8مارچ (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آئین پاکستان خواتین کومساوی حقوق کی ضمانت دیتا ہے۔ قانون سازی، پالیسی، ادارہ جاتی اور انتظامی موثر اقدامات کے ذریعے خواتین کو سیاسی، معاشی اور سماجی طورپر بااختیار بنانے میں ہم نے نمایاں پیش رفت کی ہے۔ زندگی کے ہر شعبے اور ہر سطح پر خواتین کے حقوق کی وسیع البنیاد شمولیت کو یقینی بنانا ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

پیر کو خواتین کے عالمی دن کے موقع پر پیغام میں وزیر خارجہ نے کہا کہ عالمی برادری کے ساتھ مل کرآج ہم خواتین کا عالمی دن منارہے ہیں۔ یہ خواتین کو بااختیار بنا کر ترقی کی خوشیاں منانے اور ہمارے اجتماعی عزم کی تجدید کا موقع ہے کہ ہم خواتین کے حقوق کے فروغ اور احترام کے لئے کوششیں مزید تیز کریں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ کورونا وبا کے مشکل دور میں پاکستان میں خواتین نے بے مثال جرات اور قائدانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا اور کورونا وبا کے خلاف قوم کے اجتماعی ردعمل اور بحالی کی کوششوں میں موثر کردار ادا کیا ہے۔

صحت عامہ کے عملے، بنیادی سطح پر دیکھ بھال کی فراہمی، ایجادات، انسانی حقوق کے دفاع اور معاشرے کی تنظیم سازی کے پہلووں سے ہماری خواتین نے ہراول دستے کا کردار ادا کیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی رہنمائی میں پاکستان کا تاریخ ساز احساس ایمرجنسی کیش پروگرام ایک خاتون کی قیادت میں شروع کیاگیا تاکہ کورونا وبا کے نتیجے میں معاشرے میں پیدا ہونے والے منفی معاشی وسماجی اثرات کا کامیابی سے مقابلہ کیاجاسکے۔

انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کا عالمی ڈیکلریشن تیارکرتے ہوئے پاکستان کی مندوب بیگم شائستہ اکرام اللہ نے رشتہ ازداوج اور کنبہ ہونے کے مردو خواتین کے یکساں حقوق سے متعلق آرٹیکل 16 شامل کرانے میں فعال کردار ادا کیاتھا۔ہمیں درپیش سماجی ومعاشی مشکلات کے باوجود پاکستان میں قیادت کے کلیدی مناصب پر خواتین کی تعداد میںبتدریج اضافہ ہوا ہے۔ ہمارے ملک میں ایک خاتون وزیراعظم رہیں، کم عمر ترین نوبل پرائز جیتنے والی خاتون کا تعلق پاکستان سے ہے،

گورنر سٹیٹ بنک اور قومی اسمبلی کی سپیکر کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں خواتین وزرا کے علاوہ سفارت کار، ججز اور اعلی سطح کی سول سرونٹس اور ڈپلومیٹس ہیں۔ ہماری خواتین لڑاکا طیارے اڑاتی ہیں، اقوام متحدہ کے امن دستوں میں خدمات انجام دیتی ہیں جبکہ ایک خاتون آرمی میں تھری سٹار جنرل کے عہدے پر بھی فائز ہیں۔ بحیثیت قوم ہم انہیں اور معاشرے و ریاست پاکستان کے لئے ان کی کاوشوں کے کردار کو سلام پیش کرتے ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ اس دن کو مناتے ہوئے ہم غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر کی خواتین کی حالت زار کو فراموش نہیں کرسکتے۔

گزشتہ سات سے زائد دہائیوں کے دوران قابض بھارتی افواج نے ان خواتین کے خلاف انسانی حقوق کی سنگین ترین پامالیوں اورجرائم کا ارتکاب کیا ہے، بدترین جبرواستبداد کے ہتھکنڈوں کا نشانہ بنایا، جنسی جرائم، تشدد اور بے حرمتی وبدسلوکی کے انتہائی ناروا حالات سے انہیں گزرنا پڑا ہے۔ انسانی حقوق کی ان خلاف ورزیوںکا اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کی 2018 اور2019 کی کشمیر پر آنے والی دو رپورٹس، متعدد کمیونیکیشنز اور اقوام متحدہ کے خصوصی پروسیجر مینڈیٹ ہولڈرز کے بیانات میں تفصیل سے ذکر موجود ہے۔

عالمی برادری ان سنگین جرائم کا ادراک کرتے ہوئے بھارت کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کرے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانے اور صنفی مساوات کی منزل ابھی دور ہے۔ پاکستان کی سمت، عزم اور اقدامات بڑے واضح ہیں۔ ہم پورے عزم کے ساتھ خواتین کے حقوق کی فراہمی کے لئے سرگرم عمل ہیں۔ ہمیں اس راہ میں آنے والی مشکلات کا پورا ادراک ہے لیکن ہم اپنے آہنی عزم سے اس ضمن میں اب تک حاصل ہونے والی کامیابیوں سے آگے بڑھتے ہوئے ہم اپنے اہداف حاصل کرکے رہیں گے۔