کوئٹہ۔ 15 جنوری (اے پی پی):وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے بدھ کو سوئی کا دورہ کیا اور بگٹی قبائل کے امن جرگہ میں شرکت کی۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے مسوری اور کلپر ہوتکانی قبائل کے درمیان 15 سال سے جاری خونریز تنازعے کو خوش اسلوبی سے حل کروا دیا دونوں فریقین کے درمیان جاری اس دشمنی کے نتیجے میں 10 کے قریب افراد جاں بحق ہو چکے تھے امن جرگہ کے دوران دونوں فریقین نے صلح کا مکمل اختیار وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی کو سونپ دیا تھا۔
وزیر اعلیٰ نے فریقین کے مابین مفاہمت اور راضی نامہ کروا کر کشیدگی کا خاتمہ کیا فریقین کے مابین راضی نامہ کے بعد دعا خیر بھی کی گئی اور دونوں فریقین کے افراد نے ایک دوسرے کو گلے لگا کر دشمنی کو خیر باد کہہ دیا وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے تصفیہ کے موقع پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قبائلی بھائی چارے اور اتحاد و اتفاق کا فروغ علاقے کی ترقی اور خوشحالی کے لیے ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا، قبائلی تنازعات کو ختم کرکے ہی ہم بلوچستان میں پائیدار قیام امن کو یقینی بنا سکتے ہیں
انہوں نے کہا کہ امن و آشتی کے بغیر ترقی کا خواب ممکن نہیں اور دشمنی کو ختم کرنا بہترین صدقہ جاریہ ہے وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر کہا کہ بگٹی قبائل کے دونوں فریقین کے درمیان صلح خوشحالی کا نیا دور لے کر آئے گی انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بلوچستان میں امن و استحکام کے لیے تمام قبائل کو متحد کرنے کا مشن جاری رہے گا
وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی کی قیادت میں اس جرگے میں بگٹی قبائل کے تمام چیف صاحبان، قبائلی رہنما، سماجی شخصیات، اور ایم این اے سبی ڈویژن میاں خان بگٹی نے بھی شرکت کی۔ جرگہ کے شرکاءنے وزیر اعلیٰ کی امن کے لیے کی گئی کوششوں کو بھرپور انداز میں سراہا اور قیام امن و بھائی چارے کے فروغ ان کے لئے ان کےکردار کو مثالی قرار دیا۔