
اسلام آباد ۔ 6 فروری (اے پی پی) قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں بدعنوانی کے3 ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں وائس ایڈمرل (ر) احمد حےات، سابق چیئرمین کے پی ٹی اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی، ملزمان پر مبینہ طور پر غیر قانونی طور پر زمین کی الاٹمنٹ کرنے کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو 18.18 ارب روپے کا نقصان پہنچا۔ اجلاس میں ڈاکٹر احسان علی سابق وائس چانسلرعبدالولی خان ےونیورسٹی مردان اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی، ملزمان پر مبینہ طور پرگاڑیوں اور فیول کی خریداری کےلئے مختص فنڈزمیں خوردبرد کرنے کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو 23.48 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ اجلاس میںاےاز احمد ایگزیکٹو انجینئر ایری گیشن ڈیپارٹمنٹ ایسٹ ڈویژن خیرپور اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظورری دی گئی، ملزمان پر مبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے سرکاری سکیموں کے فنڈز میں خورد برد کرنے اور من پسند افراد کو قواعد کے خلاف ٹھیکے دینے کا الزام ہے جس سے قومی خزانہ کو تقریباً 89.3 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ اجلاس میں ملک نوید خان سابق آئی جی ایف سی/سابق آئی جی پولیس کے خلاف انوسٹی گیشنز جبکہ آفیسرز/آفیشلز مےاں رشید حسین شہید ممیوریل ہسپتال پبی نوشہرہ اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کےلئے”احتساب سب کےلئے“ کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے، نیب بدعنوانی کے خاتمہ کو نہ صرف اپنی قومی ذمہ داری سمجھتا ہے بلکہ کرپشن فری پاکستان کےلئے بھرپور کاوشےں کر رہا ہے۔ نیب نے اپنی اسٹیٹ آف دی آرٹ فرانزک لیبارٹری اسلام آباد میں قائم کی ہے، نیب نے میگا کرپشن کے وائٹ کالر مقدمات کی تحقیقات نہ کرنے کی صلاحیت کے تاثر کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ میگا کرپشن کے وائٹ کالر مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔ نیب نے نہ صرف وائٹ کالر میگا کرپشن کے 1210 مقدما ت کو منطقی انجام تک پہنچاتے ہوئے ملک بھر کی معزز احتساب عدالتوں میں دائر کئے ہیں جن کی تقریباً مالیت 900 ارب روپے ہے جو کہ اس وقت ملک کی معزز احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔ اس کے علاوہ نیب کی موجودہ قےادت نے گزشتہ 13 ماہ میں 590 وائٹ کالر میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچاتے ہوئے ملک بھر کی معزز احتساب عدالتوں میں بدعنوانی کے ریفرنس دائر کئے ہیں جو کہ زیر سماعت ہیں۔ نیب اس بات کو واضح کرنا چاہتا ہے کہ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کے بارے میں تفصیلات عوام کو فراہم کی جائیں جو طریقہ گزشتہ کئی سالوں سے رائج ہے جس کا مقصد کسی کی دل آزاری مقصود نہیں، تمام انکوائریز اور انویسٹی گیشنز مبینہ الزامات کی بنیاد پر شروع کی گئی ہیں جو کہ حتمی نہیں، نیب قانون کے مطابق تمام متعلقہ افراد سے بھی ان کا مو¿قف معلوم کرے گا جس کے بعد مزید کارروائی کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔