قومی اسمبلی اجلاس میں قرآن پاک کی تلاوت کے بعد حدیث بھی پڑھی جائے گی، ایوان نے ترمیم منظور کر لی

129

اسلام آباد۔14 جولائی (اے پی پی) قومی اسمبلی میں تلاوت قرآن پاک کے بعد حدیث شریف پڑھے جانے کی ترمیم ایوان نے منظور کر لی۔ منگل کو رکن قومی اسمبلی مجاہد علی نے قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط میں ترمیم پیش کی۔ اجلاس کے آغاز میں قرآن پاک کی تلاوت کے بعد حدیث کا لفظ شامل کردیا گیا۔ قواعد میں ترمیم کے بعد اب اجلاس میں قرآن پاک کی تلاوت کے بعد حدیث بھی پڑھی جائے گی۔ وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں قرآن پاک کی تلاوت کے بعد حدیث پڑھنے کے لئے قواعد میں ترمیم منگل کو ہی پاس کردی جائے۔ اس ایوان کی اکثریت کی رائے ہے کہ اسے فوری قواعد و ضوابط میں شامل کردیا جائے۔ اگر اچھا کام کیا جارہا ہے تو اس کو اچھے طریقے سے کیا جائے۔ شازیہ مری نے کہا کہ وزیراعظم کو اس ایوان میں وقفہ سوالات میں جواب دینے تھے۔ شازیہ مری نے کہا کہ دو سال ہوگئے لیکن اس کو ابھی تک پاس نہیں کیا گیا۔ وزیراعظم کے وقفہ سوالات میں جواب دینے کے معاملے کو قانونی شکل دینا چاہتے ہیں۔ علی محمد خان نے کہا کہ قانون اس لئے بنانا چاہتے ہیں تاکہ آئندہ کوئی بھی وزیر اعظم آئے تو اس پر عمل کرے۔ رکن قومی اسمبلی امجد علی خان نے کہا کہ حضور اکرم ۖ نے اپنے آخری خطبہ میں فرمایا کہ میرے بعد اللہ کی کتاب اور میری سنت ہے۔ اس ایوان میں قرآن پاک کی تلاوت کے بعد حدیث بیان کی گئی تو اس سے ہم اپنی روح کو تازہ کریں گے۔ علی محمد خان نے کہا کہ تاقیامت کلمہ قائم رہے گا۔ قائد اعظم نے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ ان سنہری اصولوں پر عمل کریں جو اسلام کے سب سے بڑے قانون دان رسول اکرمۖ نے ہمیں دیئے جو ہیں احادیث مبارک۔ انہوں نے کہا کہ ہم بیس سال سکولوں یونیورسٹیوں میں پڑھتے ہیں لیکن ہمیں 20 احادیث کا پتہ نہیں ہوتا۔ ہم رسول اکرمۖ کی سنت پر کیسے عمل کریں گے اگر ان کی زندگی کا ہمیں پتہ ہی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ایوان سے حدیث بیان ہوگی تو پورے ملک کو ایک پیغام جائے گا۔ مدینہ کی ریاست کی بنیاد ہی تب پڑے گی جب ہمیں محمد ۖ کی احادیث اور ان کے حکم کا ادراک ہوگا۔ ہم اسے سپورٹ کرتے ہیں۔ اس ترمیم کی کسی نے مخالفت نہیں کی۔ قومی اسمبلی میں تلاوت قرآن پاک کے بعد حدیث شریف پڑھے جانے کی ترمیم قومی اسمبلی نے منظور کر لی۔