قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس ۔سانحہ 9 مئی کے افسوسناک واقعات کی شدید مذمت، شہداءکی یادگاروں اور دفاعی تنصیبات پر حملوں کے تناظر میں مسلح افواج کے ساتھ یکجہتی کا اظہار

141
صدر فیصل آباد چیمبر

اسلام آباد۔24مئی (اے پی پی):قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات نے سانحہ 9 مئی کے افسوسناک واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت اور شہداءکی یادگاروں اور دفاعی تنصیبات پر حملوں کے تناظر میں مسلح افواج کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ سے بدھ کو جاری اعلامیہ کے مطابق کمیٹی کا 37 واں اجلاس بدھ کو رکن قومی اسمبلی محترمہ جویریہ ظفر آہیر کی زیر قیادت پی ٹی وی ریسورس سینٹر کے کمیٹی روم میں منعقد ہوا۔ کمیٹی کی چیئرپرسن اور اراکین نے 9 مئی کے افسوسناک واقعات کی مذمت کی اور ملک بھر میں شہداءکی یادگاروں اور دفاعی تنصیبات پر حملوں کے تناظر میں مسلح افواج کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔

قائمہ کمیٹی نے وزارت خزانہ کو پاکستان براڈ کاسٹنگ کارپوریشن (ریڈیو پاکستان) اور وزارت اطلاعات و نشریات کے ملازمین کی تنخواہوں اور پینشنز کے لئے مناسب فنڈز جاری کرنے کی ہدایت کی تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ مذکورہ ملازمین اور پنشنرز کو ان کی بقیہ ادائیگیاں ممکن بنائی جا سکیں۔ قبل ازیں کمیٹی نے رکن قومی اسمبلی محمد جمال الدین کی جانب سے بھیجے گئے پرائیویٹ ممبر بل بعنوان ”غیر مہذب ممنوعہ اشتہارات (ترمیمی) بل 2022ءپر غور کیا۔ بل کے محرک نے کمیٹی کو بتایا کہ ترمیم کا مقصد نجی اور سرکاری ٹی وی چینلز کے ذریعے کرنٹ افیئر پروگراموں، خبروں، ڈرامہ سیریز کے دوران غیر مہذب اشتہارات کی روک تھام ہے جو فن کے نام پر ہماری ثقافت کو متاثر کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قانون میں معمولی جرمانوں اور جرمانوں کی دفعات میں ترمیم کی ضرورت ہے کیونکہ خلاف ورزی کرنے والے جرمانے کی رقم سے کہیں زیادہ ریونیو حاصل کرتے ہیں جس کے نتیجے میں خلاف ورزیاں بڑھ رہی ہیں۔ قائمہ کمیٹی نے اتفاق رائے سے بل منظور کرنے کی سفارش کی۔ صحافیوں اور میڈیا پروفیشنلز کے تحفظ سے متعلق سیکورٹی کے حوالے سے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس (آپریشنز) آئی سی ٹی اسلام آباد نے کمیٹی کو بتایا کہ تمام تھانوں کے ایس ایچ اوز صحافیوں اور میڈیا پروفیشنلز کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جرم کے خلاف بلا تاخیر کارروائی کی جاتی ہے۔

مزید یہ کہ آئی سی ٹی پولیس کے گشت پر موجود اہلکاروں کو میڈیا ہائوسز سمیت میڈیا پروفیشنلز کی رہائش گاہوں کی سیکورٹی کیلئے پہلے ہی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ کمیٹی کی چیئرپرسن جویریہ ظفر آہیر اور کمیٹی ممبران نے ہدایت کی کہ مرد و خواتین صحافیوں اور میڈیا پروفیشنلز کی شکایات اور مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔ ڈی آئی جی (آپریشنز) نے کمیٹی کو یقین دلایا کہ آئی سی ٹی پولیس کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کو روکنے کے لئے ہر ممکن کوششیں بروئے کار لائے گی۔

دریں اثناءکمیٹی نے قانون سازی کے دیگر امور سمیت حکومتی بلوں ”صحافیوں اور میڈیا پروفیشنلز کا تحفظ (ترمیمی) بل 2023ئ، دی پریس، نیوز پیپرز، نیوز ایجنسیز اینڈ بکس رجسٹریشن (ترمیمی) بل 2023ئ“ پر غور موخر کر دیا، ان بلوں پر آئندہ اجلاس میں غور کیا جائے گا۔ کمیٹی کے اجلاس میں اراکین قومی اسمبلی ارمغان سبحانی، مائزہ حمید، کرن عمران ڈار، ڈاکٹر نفیسہ شاہ، ذوالفقار علی بیہن، ڈاکٹر شازیہ صوبیہ اسلم سومرو، بلوں کے محرکین رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی اور محمد جمال الدین نے شرکت کی جبکہ وزارت اطلاعات و نشریات اور وزارت داخلہ کے سینئر حکام سمیت اسلام آباد پولیس، پیمرا، نیشنل پریس ٹرسٹ (این پی ٹی) اور پی بی سی کے نمائندے بھی موجود تھے۔