12.7 C
Islamabad
جمعہ, مارچ 7, 2025
ہومقومی خبریںقومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا اجلاس

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا اجلاس

- Advertisement -

اسلام آباد۔6مارچ (اے پی پی):قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا اجلاس ، وزارت مواصلات نے کمیٹی کو پاکستان پوسٹ اور نیشنل ٹرانسپورٹ ریسرچ سینٹر سے متعلق پی ایس ڈی پی اسکیمیں پیش کیں۔ کمیٹی نے آئندہ مالی سال 2025-26ء کیلئے سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) اسکیموں کا بھی جائزہ لیا۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا آٹھواں اجلاس جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس کے کمیٹی روم میں رکن قومی اسمبلی ایاز حسین جاکھرانی کی صدارت میں منعقد ہوا۔

قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط 2007 کے ذیلی قواعد (6) اور (7) کے تحت، کمیٹی نے آئندہ مالی سال 2025-26 کے لیے سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) اسکیموں کا جائزہ لیا۔ وزارت مواصلات نے بتایا کہ تیاری کا عمل جاری ہے، جو 29 جنوری 2025 کو منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات کی وزارت کی جانب سے جاری کردہ پی ایس ڈی پی کی تشکیل کے رہنما خطوط کے مطابق ہے۔

- Advertisement -

قائمہ کمیٹی نے تین اجلاسوں میں بار بار سفارشات کے باوجود عمل درآمد میں تیزی نہ لانے پر برہمی کا اظہار کیا، یکم مارچ کی آخری تاریخ سے پہلے اسکیموں کا جائزہ لے کر سفارشات پیش کرنے میں ناکام رہی۔ دیگر وزارتوں نے اپنی اسکیمیں بروقت جمع کرا دی تھیں، جبکہ مواصلات کی وزارت نے ایسا نہیں کیا، حالانکہ تمام وزارتوں کو 29 جنوری 2025 کو بجٹ سرکلر جاری کیا گیا تھا۔

وزارت نے بتایا کہ پی ایس ڈی پی 17 مارچ 2025 کو اگلے قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں پیش کردیا جائے گا، جس کے لیے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات کی وزارت کے ساتھ مکمل مشاورت کی جائے گی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ جاری اسکیموں کی تعداد کو ترجیح کی بنیاد پر 105 سے کم کر کے 80 کر دیا جائے گا، تاکہ نئی قومی سطح کی اسکیموں، بشمول ایم-6، کے لیے گنجائش بڑھائی جا سکے۔

وزارت نے مزید یقین دہانی کرائی کہ ایم-6 سکھر- حیدرآباد منصوبے کو پی ایس ڈی پی، سی پیک، اور آذربائیجان کی مالی امداد کے تحت ترجیح دی جائے گی تاکہ اسے ایک ہی مرحلے میں مکمل کیا جا سکے۔ کمیٹی نے وزارت کو ہدایت کی کہ وہ اپنا حتمی فیصلہ 17 مارچ 2025 کو پیش کرے، اور چیئرمین نے ہدایت کی کہ منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات کی وزارت کے سیکرٹری کو ذاتی طور پر اجلاس میں مدعو کیا جائے۔

وزارت نے کمیٹی کے سامنے پاکستان ڈاک اور نیشنل ٹرانسپورٹ ریسرچ سینٹر سے متعلق پی ایس ڈی پی اسکیمیں پیش کیں۔ جاری اسکیموں کا بھی جائزہ لیا گیا اور ان کی تفصیلات پر غور کیا گیا۔ کمیٹی نے وزارت کو ہدایت کی کہ وہ اگلے اجلاس میں ان اسکیموں کی واضح ترجیحات پیش کرے۔ وزارت نے زور دیا کہ نئی اسکیموں کا آغاز کرنے سے پہلے جاری منصوبوں کو مکمل کرنا ضروری ہے۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ ہائی وے اور موٹروے پولیس کے تنخواہیں ضلعی پولیس کے برابر نہیں ہیں۔

کمیٹی نے سفارش کی کہ اگلے مالیاتی بل میں انہیں برابر کیا جائے۔کمیٹی نے ہدایت کی کہ مقامی رہائشیوں کو ٹول ٹیکس سے مستثنیٰ کیا جائے۔ایم نائن اور این فائیو پر ٹول ٹیکس میں اضافے اور ٹول پلازہ/اسٹیشنوں کی ضرورت سے زیادہ تعداد کے حوالے سے نوٹس پر توجہ دلاتے ہوئے، کمیٹی نے سفارش کی کہ این ایچ اے کا متعلقہ افسر اور نوٹس پیش کرنے والے معزز رکن علاقے کا دورہ کریں اور کمیٹی کو مزید سفارشات کے لیے رپورٹ پیش کریں۔

وزارت نے کمیٹی کی ہدایت کے مطابق تمام جاری اسکیموں کا ایک صفحے کا خلاصہ پیش کیا، جس میں تمام متعلقہ تفصیلات شامل تھیں۔اجلاس میں قائمہ کمیٹی کے معزز اراکین، بشمول سردار محمد یعقوب خان ناصر، حاجی جمال شاہ کاکڑ، محترمہ اختر بی بی، ڈاکٹر درشن، میر شبر علی بیجارانی، نذیر احمد بھگیو، علی خان جدون، محبوب شاہ، عبداللطیف، رامیش لال، اور حمید حسین، تمام ایم این اے نے شرکت کی۔

اس کے علاوہ، سید وسیم حسین، ایم این اے اور نوٹس پیش کرنے والے رکن نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ مواصلات کے پارلیمانی سیکرٹری انجینئر گل اصغر خان بھی موجود تھے۔مواصلات کی وزارت، منصوبہ بندی اور ترقی اور خصوصی اقدامات کی وزارت کے سینئر افسران، اور ان کے ماتحت محکموں کے نمائندے بھی اجلاس میں موجود تھے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=569738

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں