اسلام آباد ۔ 21 مارچ۔قومی اسمبلی کے سپیکر اسد قیصر نے مسلم ممالک کی لیڈر شپ سے کہا ہے کہ وہ اسلام فوبیا کے تدارک اور اسلام کا مثبت تشخص اجاگر کرنے کیلئے اپنا اہم کردار ادا کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مسلم انسٹیٹیوٹ کے زیر اہتمام ”اسلاموفوبیا: رجحانات اور انسداد“ کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام فوبیا کو سیاست اور طاقت کے حصول کےلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ سینیٹر ظفر الحق نے کہا کہ دہشت گردی کی اجازت دنیا کا کوئی مذہب نہیںدیتا، حالیہ دہشت گردی کے واقعات نے دنیا بھر کو متاثر کیا ہے، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے شمار جانی و مالی قربانیاں دی ہیں، وہ اقوام عالم میں امن کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جامعات کو بھی شدت پسندانہ رجحانات کو کنٹرول کرنے کیلئے اپنا موثر کردار ادا کرنا چاہئے۔ انہوں نے مسلم سکالرز پر زور دیا کہ آنے والی نسل تک امن کا پیغام پہنچانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ رکن قومی اسمبلی صاحبزادہ امیر سلطان نے کہا کہ کچھ بین الاقوامی عناصر اپنے ذاتی مقاصد کیلئے اسلام فوبیا کی ترویج کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام فوبیا کے بیانیہ کے تدارک کیلئے مو¿ثر سفارتکاری کی ضرورت ہے۔ مسلم انسٹی ٹیوٹ کے چیئرمین صاحبزادہ سلطان احمد علی نے کہا کہ اسلام مخالف عناصر پوری دنیا میں نظر آ رہے ہیں، نیوزی لینڈ کی مساجد میں دہشت گردی کے واقعہ کے بعد ہم سب کو اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کرتے ہوئے آگے بڑھنا چاہئے تاکہ بڑھتے ہوئے اسلام فوبیا کے تدارک کیلئے عملی اقدامات کئے جا سکیں۔