قومی اقتصادی سروے 2024-25ء کے تحت خواتین کے لیے قائدانہ مواقع پر توجہ مرکوز کی گئی

30
Economic Survey

اسلام آباد۔9جون (اے پی پی):وزیر اعظم کے خواتین کو بااختیار بنانے کے پیکیج 2024 نے ملک بھر میں متعدد اقدامات شروع کیے ہیں ۔وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کی جانب سے پیش کیے گئے قومی اقتصادی سروے 2024-25ء کے مطابق اس جامع اقدام میں معاشی شمولیت، مالی خودمختاری، ہنرمندی کی ترقی اور خواتین کے لیے قائدانہ مواقع پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

ان ہدایات پر عمل درآمد کی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے تاکہ ٹھوس نتائج کو یقینی بنایا جا سکے جس سے پاکستان بھر کی خواتین کو فائدہ ہو، خاص طور پر پسماندہ اور کمزور برادریوں سے تعلق رکھنے والی خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے وزیر اعظم کا اقدام خواتین کو بلا سود قرضے، ہنر مندی کی تربیت اور کام کرنے والی خواتین کے لیے ڈے کیئر سینٹرز فراہم کرتا ہے۔ ویمن پنک بس سروس اور ویمن آن وہیلز پراجیکٹ کا آغاز خواتین کی سفری سہولیات اور حفاظت کو بہتر بنانے کے لئے کیا گیا ہے،

اسی طرح پنجاب پنک سکوٹی سکیم کے تحت طالبات کو سکوٹر خریدنے کے لیے بلاسود قرضے دیئے جاتے ہیں جبکہ ویمن پارلیمانی کاکس خواتین کی سیاسی شرکت بڑھانے کے لیے کام کرتی ہے۔ صوبائی سطح پر خیبر پختونخوا کی صنفی طور پر حساس لیبر انسپکشن ٹیمیں اور بلوچستان کی جینڈر ڈیسک جیسے پروگرام روزگار اور مزدوروں کے حقوق میں صنفی مساوات کو فروغ دیتے ہیں۔

مساوات پر بینکاری اور خواتین انٹرپرینیورز کے لئے گردشی فنانسنگ سہولت جیسی پالیسیوں کا نفاذ خواتین کی مالی شمولیت کو ہدف بناتی ہیں ، قومی مالیاتی شمولیت کی حکمت عملی (2023)نے خواتین کے لئے 20 ملین فعال بینک اکائونٹس کے اپنے ہدف کو عبور کیا ہے ، پاکستان خواتین کی مالی آزادی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو توڑ رہا ہے۔