قومی ٹیم میں واپسی کیلئے پرامید ہوں‘ ڈومیسٹک سیزن میں اپنی پرفارمنس اور فٹنس ثابت کردی ۔ حسن علی

41

اسلام آباد۔12جنوری (اے پی پی):قومی ٹیم کے فاسٹ بائولر حسن علی نے کہا ہے کہ قومی ٹیم میں تمام فارمیٹس میں واپسی کے لئے پرامید ہوں‘ ڈومیسٹک سیزن میں اپنی پرفارمنس اور فٹنس ثابت کردی ہے۔ منگل کو ایک انٹرویو میں حسن علی نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے خلاف میچز دیکھ نہیں سکا لیکن اپ ڈیٹ لیتا رہا۔ انہوں نے کہا کہ خراب پرفارمنس سے مورال ڈائون ہو جاتا ہے۔ قومی ٹیم میں تمام فارمیٹس میں واپسی کے لئے پرامید ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ٹیم مینجمنٹ اور سلیکشن کمیٹی پر منحصر ہے‘ اگر وہ سمجھتے ہیں کہ میں ٹیم کا حصہ بن سکتا ہوں تو ضرور اپنی کارکردگی سے واپس آوں گا۔ انہوں نے کہا کہ جب آپ ٹیم سے باہر جائیں تو اپنی پرفامنس اور فٹنس ثابت کرنا ہوتی ہے۔ میں نے ڈومیسٹک سیزن میں 260 اوور کروا کے اپنی فٹنس ثابت کی اور 43 وکٹیں اور کافی رنز بنا کر اپنی فارم بھی ثابت کی۔ یکے بعد دیگرے 9 چار روزہ میچز کھیلے‘ وہ بھی کراچی میں جہاں باولرز کے لئے کنڈیشنز بہت سخت ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری طرف سے کوئی کمی نہیں ہے اب بال سلیکشن کمیٹی کے کورٹ میں ہے۔ قائداعظم ٹرافی کے فائنل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے حسن علی نے کہا کہ ہم فتح کے قریب آکر پیچھے رہ گئے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ٹیم کا ٹرافی کا آغاز بہت برا تھا۔ ہم نے ابتدائی دو میچوں میں شکست کھائی‘ انہوں نے کہا کہ ایک سٹیج پر ہم فائنل میں شکست کے بہت قریب تھے۔ ہمارے اہم کھلاڑی آوٹ ہوچکے تھے‘ پھر ہم نے مثبت کرکٹ کھیلی اور رزلٹ آپ کے سامنے ہے۔ حسن علی نے قائداعظم ٹرافی کے فائنل میں شاندار سنچری سکور کرکے اپنی ٹیم کو یقینی شکست سے بچایا اور ٹورنامنٹ کے کامیاب ترین کپتان ثابت ہوئے۔ انہوں نے سنٹرل پنجاب کے کپتان کی حیثیت سے 9 میچوں میں 20 کی اوسط سے 43 وکٹیں حاصل کیں اور 24.81 کی اوسط سے 273 رنز بھی سکور کئے جن میں ایک سنچری اور دو نصف سنچریاں شامل ہیں۔