اسلام آباد ۔ 25 اکتوبر (اے پی پی) قومی کوآرڈینیٹر برائے تھیلی سیمیا ڈاکٹر حسن نے کہا ہے کہ تھیلی سیمیا کے مرض پر قابو پانے کےلئے جامع قومی پالیسی وضع کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان میں تھیلی سیمیا کے مریضوں کی تعداد ایک لاکھ سے زائد ہوگئی ہے جس میں سالانہ 4 سے 5 ہزار مرضوں کا اضافہ ہورہا ہے، پمز ہسپتال میں تھیلی سیمیا کے مریضوں کو خون کی مفت فراہمی یقینی بنائی جارہی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ”اے پی پی“ کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ تھیلی سیمیا کے مرض پر بروقت اقدامات کرکے قابو پایا جاسکتا ہے، مریضوں کی چھان بین کرکے ان کے علاج پر توجہ مرکوز کرنے اور اس مقصد کے حصول کےلئے جامع قومی پالیسی وضع کرنے کی ضرورت ہے