لاس اینجلس ۔13جنوری (اے پی پی):امریکی ریاست کیلفورنیا کے شہر لاس اینجلس کے جنگلات میں لگی آگ کو بجھانے کے لئے فائر فائٹرز کی طلب اور معاوضے دونوں میں ہوشربا اضافہ ہو گیا ہے۔ امریکی اخبار سیاٹل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق نجی فائر فائٹنگ کمپنی گرے بیک فاریسٹری کے نائب صدر برائن وہیلاک کے مطابق ایک چھوٹی گاڑی کے ساتھ 2 افراد پر مشتمل پرائیویٹ فائر فائٹنگ عملے کا معاوضہ3 ہزار ڈالر یومیہ جبکہ چار فائر ٹرکوں میں 20 فائر فائٹرز کےعملے کا معاوضہ 10 ہزار ڈالر یومیہ تک پہنچ گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق امریکا میں آگ بجھانے والے عملے کو زیادہ تر کنٹریکٹ پر رکھا جاتا ہے اور اس کے علاوہ فائر فائٹنگ کے بہت سے نجی ادارے بھی موجودہیں ۔ ان اداروں کے ملازمین کو جنگلات میں لگی آگ بجھانے کی تربیت دی گئی ہے جبکہ موجود آگ رہائشی علاقوں تک پھیل چکی ہے اس کے باوجود ان علاقوں میں آگ بجھانے کے لئے فائر فائٹرز کی مانگ میں بہت زیادہ اضافہ ہو چکاہے۔
نیشنل وائلڈ فائر سپریشن ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈیبورا مائلی جو 300 سے زیادہ نجی فائر فائٹنگ گروپس کی نمائندگی کرتی ہیں کے مطابق ، امریکا میں تقریباً 45 فیصد فائر فائٹرز نجی کمپنیوں کے ملازم ہیں۔ رپورٹ کے مطابق پیسیفک پیلیسیڈز کی مونومنٹ سٹریٹ میں تعمیر کئے گئے کروڑوں ڈالر مالت کے پرتعیش مکانات اب راکھ اور ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں تاہم آگ سے متاثرہ علاقے میں بڑے سٹورز کے مالکان نے پرائیویٹ فائر فائٹرز کی خدمات حاصل کر کے اپنے بعض سٹورز کو بچانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔