لاہور۔2مارچ (اے پی پی):لاہورمیو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا،اس حوالے سے چیئرمین یورالوجی ڈیپاڑٹمنٹ میو ہسپتال پروفیسر ڈاکٹر فواد نصراللہ کا کہنا ہے کہ گردے سے ہر قسم کی پتھریاں نکالنے کا دوبارہ پروسیجر پی سی این ایل (پرکوٹینئیس نیفرو لتھوٹومی) شروع کر دیا گیا ہے،اس طریقہ علاج میں مریض کی پسلیوں کے نیچے کمر میں متاثرہ جانب نصف انچ کا سوراخ کر کے ٹیوب ڈالی جاتی ہے جس کے ذریعے مائیکرو سکوپ کیمرہ اور جراحی کے جدید آلات کو گزار کر گردے تک پہنچایا جا تا ہے،
انہوں نے کہاکہ اس عمل کی مانیٹر نگ آن لائن کیمرے پر ہوتی ہے اور پتھری کی نشاندہی پر اسے باآسانی ٹکڑوں کی شکل میں تقسیم کر کے نکالا جا سکتاہے،پروفیسر فواد نصر اللہ کا کہنا تھا کہ اگرچہ یہ پروسیجر ڈیڑھ سے دو گھنٹے میں مکمل ہوتا ہے لیکن مریض کو ہسپتال میں زیر علاج نہیں رہنا پڑتا اور چند گھنٹے بعد ہی گھر بھجوا دیتے ہیں، قبل ازیں گردے سے پتھری نکالنے کا یہ علاج میو ہسپتال میں دستیاب تھا تا ہم بعض وجوہات کی بنا پر یہ طریقہ علاج طویل عرصے سے بند ہو چکا تھا،انہوں نے کہا کہ وی سی کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر محمود ایاز کی کوششوں سے شعبہ یورالوجی میں اب نئی ٹیم آنے سے دوبارہ پی سی این ایل (پرکوٹینئیس نیفرو لتھوٹومی) کا پروسیجر شروع کر دیا گیا ہے،
ٹیم میں پروفیسر فواد نصر اللہ کی قیادت میں ڈاکٹر شاہ جہاں خان، ڈاکٹر واجد علی، ڈاکٹر عمر حنیف، ڈاکٹر غلام غوث،ڈاکٹر عاصمہ اور ڈاکٹر الہی بخش شامل ہیں، پروفیسر فواد نصر اللہ نے مزید کہا کہ چند روز کے اندر متعدد کامیاب پروسیجر کیئے جا چکے ہیں ،یہ سلسلہ اب جاری رہے گا اور مریضوں کو بہت بڑا ریلیف ملے گا،انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کی پالیسی کے مطابق مریضوں کو علاج معالجے کی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائیں گے ،بالخصوص شعبہ یورالوجی اس ضمن میں تمام وسائل برئے کار لائے گا تاکہ گردوں جیسی حساس اور تکلیف دہ بیماریوں میں مبتلا شہریوں کو زیادہ سے زیادہ طبی سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔