بیروت ۔ 16 اگست (اے پی پی) لبنان میں یونیسیف کے ایک عہدے دار کا کہنا ہے کہ اس المیے کے بعد لبنان کی نوجوان نسل خود اپنے ہاتھوں سے تعمیر نو کے کام میں مصروف ہے۔امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے چلڈرن فنڈز کا کہنا ہے کہ اس دھماکے سے تقریباً ایک لاکھ بچے بے گھر ہوئے ہیں اور انہیں تعمیر نو کے لیے بین الاقوامی امداد کی اشد ضرورت ہے۔لبنان میں دھماکے کے بعد جو تباہی پھیلی اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی فوری ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے جمعہ کو اقوام متحدہ نے 565 ملین ڈالر کی فوری امداد کی اپیل کی ہے۔ عالمی ادارے نے یہ بھی کہا ہے کہ اس کے ساتھ مکمل سماجی اور اقتصادی بحالی کے حصول پر توجہ دینی ہو گی۔اقوام متحدہ کے چلڈرن فنڈز کا کہنا ہے کہ اسے اگلے تین ماہ کے دوران 46.7 ملین ڈالر درکار ہوں گے تاکہ تباہ شدہ شہر کے بچوں اور ان کے والدین کی ذہنی اورجسمانی بحالی کی جا سکے۔ایجنسی کی اپیل پر ملنے والی امداد سے ایک لاکھ 60 ہزار افراد کی ضرورتوں کو پورا کرنے والے صحت کے 16 مراکز کی تعمیر نو کی جائے گی اور تباہ ہونے والے 120 سکولوں کو اس قابل بنایا جائے گا کہ ان سکولوں میں درس و تدریس دوبارہ شروع ہو سکے۔