ماحولیاتی آلودگی اور سموگ تدراک کیس ،لاہور ہائیکورٹ نے سماعت 4 دسمبر تک ملتوی کر دی

105
Lahore High Court
Lahore High Court

لاہور۔24نومبر (اے پی پی):لاہور ہائیکورٹ نے ماحولیاتی آلودگی اور سموگ کے تدراک کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت کو 4 دسمبر تک ملتوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیکٹریاں ڈی سیل کرانے کے لیے عدالت سے رجوع کیا جائے ۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ کے تدارک کیس میں ہارون فاروق سمیت دیگر کی دیگر کی ایک ہی نوعیت کی دائر درخواستوں پر سماعت کی جس میں ماحولیاتی آلودگی اور سموگ کے تدارک کیلئے اقدامات نہ کرنے کی نشاندہی کی گئی جمعہ کو دوران سماعت مختلف محکموں کی جانب سے رپورٹ پیش کی گئی ،ڈی جی ماحولیات نے عدالت کو بتایا کہ بہت سی فیکٹریاں احکامات کی خلاف ورزیاں کر رہے ہیں کوئی بھی افسر اگر غیر قانونی کام میں ملوث ہوگا تو سخت کارروائی کریں گے۔

عدالت کے فاضل جج نے ریمارکس دیے کہ محکمہ ماحولیات کے افسروں کو توہین عدالت کے نوٹسز بھیجے جائیں گے۔دوران سماعت عدالت نے ایل ڈی اے کے وکیل پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ آدھا شہر اکھاڑا ہواہے،کیوں اتنی زیادہ تعمیرات کی جارہی ہے ایسے جو مرضی کرلیں سموگ ختم نہیں ہوگی۔ عدالت نے جوہر ٹائون میں تمام کیفے کو رات دس بجے بند کرنے کا حکم دیا اور قرار دیا صرف ویک اینڈ پر رات گیارہ بجے تک کیفے کھلیں گے۔

سرکاری وکیل نے بتایا کہ اتوار کو مال روڈ پر سائیکل ریلی کا انعقاد کیا جارہا ہے عدالت نے سائیکلنگ کے فروغ کے لیے اقدامات کو مزید تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 4دسمبر تک ملتوی کردی۔عدالت عالیہ کے روبرو درخواست گزاروں نے موقف اختیار کیا تھا کہ عدالتی حکم کے باوجود سموگ کے تدارک کے لیے سنجیدہ اقدامات نہیں کیے گئے جس کی وجہ سے سموگ بڑھ رہی ہے جو انسانی صحت کے لیے انتہا ئی خطرناک ہے، عدالت سموگ کے خاتمے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے کا حکم دے