ماحولیاتی تبدیلوں میں بڑا حصہ رکھنے والے ترقی یافتہ ممالک کو پاکستان کی مدد کےلئے آگے آنا چاہئے،صدربین الپارلیمانی یونین

252
ماحولیاتی تبدیلوں میں بڑا حصہ رکھنے والے ترقی یافتہ ممالک کو پاکستان کی مدد کےلئے آگے آنا چاہئے،صدربین الپارلیمانی یونین

اسلام آباد۔13ستمبر (اے پی پی):بین الپارلیمانی یونین کے صدر ورٹے پچیکو نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں میں پاکستان کا کردار انتہائی کم ہے لیکن پاکستان میں حالیہ تباہ کن سیلاب کی وجہ یہی موسمیاتی تبدیلیاں ہیں ،جن ترقی یافتہ ممالک کا ماحولیاتی تبدیلیوں میں بڑا حصہ ہے انہیں مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان کی مدد کےلئے آگے آنا چاہئے، ایس ڈی جیز اہداف کے حصول کےلئے ہمیں کل کی بجائے آج عملدرآمد کی پالیسی اپنانا ہوگی، عوام کوتعلیم کی سہولیات ، غربت اورعدم مساوات کے خاتمے اور بہتر مستقبل کےلئے ایس ڈی جیز پرعملدرآمد انتہائی اہم ہے۔

وہ منگل کو پارلیمنٹ ہائوس میں پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جیز) کےلئے ایشیا پیسیفک ملکوں کی بین الپارلیمانی یونین کے تیسرے علاقائی سیمینار سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر سپیکرقومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف، کنوینرپارلیمانی ٹاسک فورس رومینہ خورشید عالم نے بھی خطاب کیا۔بین الپارلیمانی یونین کے صدر نے پاکستان میں سیلاب کی صورتحال کے باوجود آئی پی یو سیمینار کے انعقاد پر سپیکرقومی اسمبلی اور پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ ایس ڈی جیز تمام انسانیت کےلئے اہم ہیں اس وقت پاکستان کو سیلاب کی صورت میں بڑی قدرتی آفت کا سامنا ہے، ہم اس پر پاکستان کے ساتھ یکجہتی اورہمدردی کا اظہارکرتے ہیں، اتنے بڑے پیمانے پر قدرتی آفت نہیں دیکھی جس میں کروڑوں انسان متاثر ہوئے ہیں، ہزاروں اموات ہوئیں، کروڑوں افراد بے گھر ہوئے، لاکھوں گھر تباہ ہوئے ، فصلوں کو نقصان پہنچا، معیشت تباہ ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ یہ سب موسمیاتی تبدیلیوں کا نتیجہ ہے، دنیا بھرمیں عوام موسمیاتی تبدیلیوں کا شکار ہورہے ہیں، ترقی یافتہ ممالک کو خصوصی طور پر سیلاب کی اس صورتحال سے نکلنے کےلئے بھرپورمدد کرنی چاہئے، موسمیاتی تبدیلیوں میں پاکستان کا کردار انتہائی کم ہے ، اس کی نسبت ترقی یافتہ ممالک کا موسمیاتی تبدیلیوں میں بہت بڑا ہاتھ ہے، وہ آگے بڑھ کر پاکستان کی مدد کریں، اس کےعلاوہ موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے بھی انہیں کردار اد اکرنا ہوگا۔

انہوں نے ایس ڈی جیزکی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی جانب سے ان اہداف کی روزانہ کی بنیاد پر نگرانی کےلئے پارلیمانی ٹاسک فورس کا قیام احسن اقدام ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ماحول ہمارے اپنے مستقبل کےلئے ہے ہمیں اس کا تحفظ کرنا ہے ، اس کے اثرات سے چھٹکارا حاصل کرنا ہے اگر اس کا سد باب نہ کیا گیا تو یہ پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تعلیم ، صحت اور معیشت کی بہتری کےلئے ہزاریہ ترقیاتی اہداف اہم ہیں، غربت ، عدم مساوات ، بہتر دنیا اور خوشی کےلئے ایس ڈی جیز اہم ہیں ۔

انہوں نےکہا کہ ہم عوام کے نمائندے ہیں وہ اپنے مسائل کے حل کےلئے ہماری طرف دیکھ رہے ہیں، موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کےلئے ہمیں فوری اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنا ہے، اپنے تجربات سے ایک دوسرے کو مستفید کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں سے جب ہم اپنے ملکوں میں جائیں تو ایس ڈی جیز کے اہداف پرعملدرآمد کےلئے بھرپورکردار ادا کریں، یہ ہماری حکومتوں کی بجٹ کی منظوری اور ترجیحات میں اولین حیثیت کی حامل ہونی چاہئے