اوٹاوا۔10مارچ (اے پی پی):کینیڈ اکی حکمران جماعت لبرل پارٹی کے رہنما اور برطانیہ اور کینیڈا کے مرکزی بینکوں کے سابق سربراہ مارک کارنی کینیڈا کے نئے وزیراعظم منتخب ہو گئے ہیں۔وہ کینیڈا کے موجودہ وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی جگہ لبرل پارٹی کی قیادت بھی سنبھالیں گے۔
موجودہ وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے مستعفی ہونے کے بعد کینیڈا کے گورنر جنرل، مارک کارنی سے وزیرِ اعظم کے عہدے کا حلف لیں گے اور انھیں حکومت بنانے کی دعوت دیں گے۔ بی بی سی کے مطابق وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد اپنی تقریر میں مارک کارنی نےعوام کو متنبہ کیا کہ ملک پرمشکل وقت آنے والا ہے۔
انہوں نےامریکا کا نام لئے بغیر کہا کہ کینیڈا پر یہ مشکل وقت ایک ایسے ملک کی وجہ سے آرہا ہے جس پر اب بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس صدمے سے تو باہر آ رہے ہیں لیکن ہمیں یہ سبق یاد رکھنا ہوگا کہ ہمیں خود اپنا اور ایک دوسرے کا خیال رکھنا ہے ،ہمیں آنے والے مشکل دنوں میں ایک دوسرے کا ساتھ دینا ہوگا، میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ ایک ساتھ مل کر ہم اس بحران سے نکل سکتے ہیں۔
ہم اس بحران سے پہلے سے زیادہ مضبوط ہو کر نکلیں گے کیونکہ کینیڈا کی بنیاد اس کے عوام کی طاقت پر رکھی گئی ہے۔امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کینیڈا سے درآمد کی جانے والی مصنوعات پر 25 فیصد درآمدی ٹیرف عائد کئے جانے کے اعلان کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کشیدہ ہیں۔تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا پر ٹیرف کا اطلاق 2 اپریل تک موخر کر رکھا ہے۔امریکا کی جانب سے محصولات کے جواب میں کینیڈا کے وزیرِ اعظم جسٹن ٹرودو نے بھی 108 ارب ڈالر کی امریکی مصنوعات پر 25 فیصد ٹیرف عائد کر دیا ہے۔مارک کارنی اتوار کو ہونے والی رائے شماری کے بعد لبرل پارٹی کے سربراہ منتخب ہو گئے ہیں کیونکہ لبرل پارٹی اس وقت بر سرِ اقتدار ہے تو نتیجتاً مارک کارنی کینیڈا کے نئے وزیرِ اعظم بھی منتخب ہو گئے ہیں۔
تاہم مارک کارنی کی جانب سے وزیرِ اعظم کے عہدے کا حلف اٹھانے سے قبل جسٹن ٹروڈو کو اپنے عہدے سے باضابطہ طور پر استعفیٰ دینا ہو گا جس کے بعد کینیڈا کے گورنر نئے وزیرِ اعظم سے ان کے عہدے کا حلف لیں گے اور انھیں حکومت بنانے کی دعوت دیں گے۔ چونکہ 20 اکتوبر سے قبل کینیڈا میں عام انتخابات کروانے ضروری ہیں اس لئے توقع نہیں کی جارہی کہ نیا وزیر اعظم زیادہ دیر تک اس عہدے پر فائز رہے گا۔