فیصل آباد۔ 18 نومبر (اے پی پی):جامعہ زرعیہ فیصل آبادکے ماہرین زراعت نے بتایاکہ موسم سرما کے دوران کورے کے ایام میں پھلدار پودوں میں آم، لیچی، کیلااور امرود سب سے زیادہ کورے کی زد میں آتاہے جبکہ ترشاوہ پودوں میں کاغذی لیموں اور سیڈ لیس لیموں کو بھی نقصان پہنچنے کا احتمال رہتاہے نیزبعض اوقات زیادہ کورے کی صورت میں نرسریوں میں موجود تمام پودے بھی ناکارہ ہو سکتے ہیں لہٰذاعام طور پردسمبر و جنوری میں جب سردہوائیں چلتی ہوں اور رات کو مطلع صاف ہونے سمیت ہوا بالکل بند ہو جائے تو یہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ کورا پڑنے والا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ زیادہ کورا پڑنے سے پھلوں کارس خشک، پودوں کا چھلکا پھٹ جاتاہے اور نرم و نازک شاخیں بھی متاثر ہو کر خشک ہو جاتی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ باغبانوں وکاشتکاروں کو کورے کے ایام میں ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں جبکہ اس ضمن میں ماہرین زراعت یا محکمہ زراعت کے فیلڈ سٹاف سے بھی مزید رہنمائی حاصل کی جاسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ چونکہ پنجاب کے میدانی علاقوں میں دسمبر کے وسط سے لے کر اگلے دو ماہ تک کورا پڑنے کا خدشہ ہوتا ہے لہٰذا کاشتکار کورے سے بچاؤکیلئے تدارکی اقدامات یقینی بنائیں تاکہ بعد ازاں انہیں کسی پریشانی یا مالی نقصان کا سامنا نہ کرناپڑے۔ انہوں نے بتایاکہ کورا باغات اور نرسریوں کو بہت نقصان پہنچاتاہے اور اگر پھلدرار بڑے وچھوٹے پودے کورے کی لپیٹ میں آجائیں تو پھر انہیں بھی دوسرے جانداروں کی طرح موسم کے تغیر و تبدل سے بچانا ممکن نہیں رہتا