قاہرہ۔30ستمبر (اے پی پی):متحدہ عرب امارات عرب دنیا میں موسمیاتی تبدیلیوں اور پانی کی کمی کے چیلنجوں کے پیش نظر ریگستان کے رقبے میں اضافے کے مسئلے سے نمٹنے اور زمین کی بحالی کے لیے ایک مؤثر ذریعہ کے طور پر نمکین زراعت کی ٹیکنالوجیز کی حمایت اور ترقی میں ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
متحدہ عرب امارات کی نیوز ایجنسی وام کے مطابق عرب لیگ میں محکمہ برائے ماحولیاتی امور اور موسمیات کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمود فتح اللہ نے یہ بات عرب لیگ کے جنرل سیکرٹریٹ میں منعقدہ ایک علاقائی ورکشاپ کے افتتاح کے موقع پر کہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات، سعودی عرب کے ساتھ مل کر، پانی کی کمی، خوراک کی بڑھتی ہوئی مانگ، اور ریگستان کے رقبے میں اضافے سے متعلق مسائل کے حل میں مدد کے لیے ایسی ٹیکنالوجیز پر کافی زور دیتا ہے۔
پانچ روزہ ورکشاپ جی 20 گلوبل انیشی ایٹو آن ریڈیوسنگ لینڈ ڈیگریڈیشن اینڈ انہانسنگ کنزرویشن آف ٹیرسٹریل ہیبی ٹیٹس کے حصے کے طور پر منعقد کی جا رہی ہے، جو اقوام متحدہ کے کنونشن ٹو کامبیٹ ڈیزرٹیفیکیشن (یو این سی سی ڈی) میں قائم ہے۔ماہرین کے مطابق نمکین طریقہ زراعت کی بدولت کلراٹھی زمینوں کو قابل کاشت بنایا جا سکتا ہے۔