متحدہ عرب امارات نے 2ارب ڈالر کے ڈیپازٹس رول اوور کردئیے ہیں، گورنر اسٹیٹ بینک

98
State Bank of Pakistan
State Bank of Pakistan

کراچی۔18جنوری (اے پی پی):گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے 2ارب ڈالر کے ڈیپازٹس رول اوور کردئیے ہیں ، جو برآمدکنندگان اپنے بیرونی خریداروں سے سپلائر کریڈٹ یا پراجیکٹ فنانس حاصل کرسکتے ہیں انہیں اسٹیٹ بینک سہولت دے گا،

اسٹیٹ بینک بندرگاہ پر رکے ہوئے کنٹینرز کی مالیت کا اندازہ لگا رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر کراچی چیمبر کے صدر طارق یوسف اور دیگر عہدیداران بھی موجود تھے۔گورنر اسٹیٹ بینک نے تاجربرادری کو یقین دلایا کہ اسٹیٹ بینک رکے ہوئے کنٹینرز کے ڈیمریج و ڈیٹینشن کا حل نکالے گا۔

تجارتی ایوانوں کی مشاورت سے درآمدات کی ترجیحی فہرست کا ریویو کرکے نئی فہرست جلد مرتب کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک میں 2جنوری سے مشینری امپورٹ کلئیرنس کا کوئی کیس نہیں آیا ہے۔ یہ تاثر غلط ہے کہ انٹربینک سے امپورٹ کی ادائیگیاں نہیں ہوئیں۔ حقیقت یہ ہے کہ دسمبر 2022 میں 5.2ارب ڈالر امپورٹس کی ادائیگیاں انٹربینک مارکیٹ سے ہوئیں اور اس سے قبل اتنی ہی مالیت کی ماہوار امپورٹس کی ادائیگیاں کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں جو ہوتا تھا وہ آج نہیں ہوسکتا ہے۔

ماضی میں اسٹیٹ بینک انٹربینک میں مداخلت کرتا تھا لیکن آج ایسے حالات نہیں ہیں۔ گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا کہ توانائی درآمدات کو دوسری ترجیح رکھا۔ ہم نے جنوری میں ضروری چیزوں کی درآمدات کو اہمیت دی ہے۔ جن شعبوں پر توجہ کم ہیں انہیں مسائل ہیں۔ برآمدی شعبے کا خام مال درآمد کرنے کی اجازت دی ہے۔ چھوٹے تاجروں کی درآمدات پر بھی توجہ دی جائے گی۔

مرکزی بینک نے آئی ٹی ایکسپورٹس کے لئے اسپیشل زرمبادلہ اکائونٹ کی سروس شروع کی ہے۔ اسپیشل زرمبادلہ اکائونٹ سے زرمبادلہ ترسیلات بڑھیں گی۔ایکسپورٹرز کو بھی اپنی ترسیلات سے بیرونی ادائیگیاں کرنے کا اختیار دیا ہے۔ امپورٹرز بینک کی آمادگی سے بیرونی خریداری کریں۔چھ ماہ کے ادھار پر مال خریدنے کے کیسز بھی خاطر میں لائیں گے۔انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک دستیاب ذخائر کے تناظر میں اقدامات کررہا ہے۔ امپورٹ کے لیے مقامی مارکیٹ سے ڈالر کی خریداری پر اسٹیٹ بینک کو تحفظات ہیں۔ گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ تاجربرادری جذبات کو پس پشت رکھیں کیونکہ جذبات سے مسائل حل نہیں ہوتے ہیں۔