محراب و منبر کو ریاست کی مقرر کردہ حدود سے تجاوز نہیں کرنا چاہئے ، وفاقی وزیر مذہبی نور الحق قادری کا دعوہ اکیڈمی کی تقریب سے خطاب

162

اسلام آباد۔31دسمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے کہا ہے کہ محراب و منبر کو ریاست کی مقرر کردہ حدود سے تجاوز نہیں کرنا چاہیئےاور ریاست کے مسائل پر جوش خطابت سے اجتناب کرنا چاہیے جمعرات کو فیصل مسجد میں دعوہ اکیڈمی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سائنسدان مومن ہو یا ملحد دونوں صورتوں میں کمال کا ہوتا ہے ۔دین کی دعوت دینے والوں کو فکری اور علمی طور پر مکمل تیار ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ امت اور وطن سے محبت بیدار کرنے کی ضرورت ہے ۔ٹی وی اینکرز مجھ سے معیشت پر بات کرتے ہیں۔مجھے کیا معلوم معیشت اور ایل این جی کیا ہے، مجھ سے گفتگو ریاست مدینہ پر کریں کیونکہ جس کو جس موضوع پر عبور ہو اس سے گفتگو بھی اسی پر ہی کرنی چاہیے ۔انبیاء اور صوفیاء نے دین کی تبلیغ اپنے کردار سے کی ۔نور الحق قادری نے رمضان ٹرانسمشنز پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہر شاخ پر الو بیٹھا یا بیٹھی ہوئی ہے ۔صاحب علم افراد مارننگ شوز اور رمضان ٹرانسمیشن میں نہیں جائیں گے تو دوسرے لوگ ان کی جگہ سنبھالیں گے ۔ریاست اور خطابت کا ہمیشہ ہی تنازع رہتا ہے۔ ریاستی مسائل کے حوالے سے علماء کو جوش خطابت سے اجتناب کرنا چاہیئے۔ خطابت میں اکثر کسی ایک شخص کو ٹارگٹ بنایا جاتا ہے۔ خطابت میں کسی عہدیدار یا ریاست کو ٹارگٹ کرنا درست عمل نہیں ہے ۔پاکستان جیسی آزادی دنیا میں کسی محراب و منبرکو حاصل نہیں ہے ۔