سمبڑیال۔ 07 جنوری (اے پی پی):اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ زراعت (توسیع) سمبڑیال ڈاکٹر افتخار احمد وڑائچ نے کہا ہے کہ محکمہ زراعت سمبڑیال نے مہنگی اور غیر معیاری کھاد بیچنے پر سال 2024 میں 7 ایف آرز اور 4 لاکھ 30 ہزار روپے جرمانہ کیا ہے۔منگل کو ’’اے پی پی ‘‘سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ محکمہ زراعت سمبڑیال نے 2024 میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کھاد ڈیلرز کو چیک کیا اور جعل سازی کرنے والوں کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے سال بھر میں 7 ایف آئی آر اور 4 لاکھ 30 ہزار روپے جرمانے عائد کئے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے گزشتہ سال گندم اور دھان کی فصلوں کی رہنمائی کیلئے 105 گائوں میں دو مرتبہ پروگرامز منعقد کروائے جن سے کسانوں نے بھر پور رہنمائی حاصل کی ، اس کے علاوہ دھان کے8 اور گندم کے 7 نمائشی پلاٹ لگائے گئے ۔ انہوں نے بتایا کہ نمائشی پلاٹوں میں پہلی تین پوزیشن حاصل کرنے والے کسانوں کو پنجاب گورنمنٹ کی طرف سے انعامات سے بھی نوازا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کسان کارڈ اور گرین ٹریکٹر کی اسکیمیں آئیں جن میں محکمہ زراعت نے بھر پور کردار ادا کرتے ہوئے لوگوں کو آگاہی دی اور رجسٹرڈ کیا تاکہ وہ وزیراعلیٰ پنجاب کی ان سکیموں سے فائدہ حاصل کرسکیں۔
انہوں نے کہا کہ 1503 کسان کارڈ بن کر آچکے ہیں اور ہم نے 1387 کارڈز بھی تقسیم کردیے ہیں جس کی شرح92.27 فیصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال محکمہ زراعت نے کچن گارڈننگ کیلئے سبسڈی پر 400 بیج کے بیگز تقسیم کیے ۔انہوں نے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر سستی روٹی پر عمل درآمد کرانے کیلئے دکانوں اور تندوروںکی چیکنگ کی گئی اور ہفتہ وار سبزی و فروٹ منڈی کے دورے کیے گئے تاکہ وزیراعلیٰ پنجاب کی جاری کردہ ریٹ لسٹ پر عمل کرایا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ رواں سال کیلئے بھی میکنزم تیار کرلیا گیا ہے جس کے تحت کسانوں کی رہنمائی کیلئے پروگرامز منعقد کرائے جائیں گے۔