لاہور۔6مئی (اے پی پی):ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق کپاس کے کاشتکار بوائی سے قبل زراعت توسیع یا پیسٹ وارننگ کے مقامی زرعی ماہرین کے مشورہ سے بیج کو زہر آلود کر لیں۔کپاس کی کاشت کیلئے محکمہ زراعت پنجاب کی منظور شدہ اقسام کا صحتمندبیج استعمال کریں۔اگیتی کپاس پر گلائی فوسیٹ کا سپرے کاشت کے25 دن کے اند ر لازما مکمل کر لیں۔
گرمی کی شدت زیادہ ہونے کے باعث گلائی فوسیٹ کا بے دریغ استعمال پھولوں کے گرنے کا باعث بنتا ہے۔ترجمان نے مزید کہا کہ کاشتکار اگیتی فصل کی ہفتے میں دوبار پیسٹ سکاٹنگ لازما کریں۔اس کے علاوہ متبادل میزبان فصلات جیسے بینگن،کھیرا،کدو، حلوہ کدو،ٹماٹر، مرچ،بھنڈی اور مونگ وغیرہ پر باقاعدگی سے پیسٹ سکاٹنگ کریں تاکہ ان فصلوں پر رس چوسنے والے کیڑوں کا تدارک یقینی بنایا جا سکے۔
کپاس کی فصل پر سفید مکھی کے حملے سے بچا کیلئے 15 تا20 پیلے چپکنے والے کارڈز فی ایکڑ لگائیں اور 15 دن کے وقفے سے چپکنے والا گلو دوبارہ لگائیں۔ سفید مکھی کے خلاف زہر پاشی نقصان کی معاشی حد 5 بالغ یا بچہ یا دونوں ملا کر 5 عد د فی پتا ہو تو محکمہ زراعت پنجاب کے مقامی ماہرین کے مشورہ سے کریں۔
اگر فصل پر تھرپس کا حملہ مشاہدہ میں آئے تو چھوٹے پودوں کو پانی لگائیں یا پانی کا سپرے کریں۔بارش کے بعد کپاس پر سبز تیلے کا حملہ بڑھنے کا امکان ہوتا ہے۔اس ضمن میں اگر نقصان کی معاشی حد 1 بالغ یا بچہ فی پتا ہو تو مقامی زرعی ماہرین کے مشورہ سے سپرے کریں۔کپاس کے کھیت کے قریب کاشتہ جنتر اور برسیم وغیرہ پر لشکری سنڈی کے انڈوں کے ڈھیر کو تلاش کر کے تلف کر دیں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=593510