محکمہ زراعت کی کاشتکاروں کو15نومبر تک مرچ کی نرسری کے پودے کھیلیوں کے دونوں اطراف میں لگانے کی ہدایت

160
ملن ایگرو سیڈ کمپنی کی جانب سے زراعت کی ترقی اور مرچ کی اچھی پیداوار حاصل کرنے کے حوالے سے سیمینار

فیصل آباد ۔ 07 نومبر (اے پی پی):کاشتکاروں کومرچ کی نرسری کے پودے کھیلیوں کے دونوں طرف ایک ایک فٹ کے فاصلے پر لگانے کی سفارش کی گئی ہے اورکہاگیاہے کہ کاشتکار نرسری کی منتقلی کے بعد کھیت کو پانی لگا دیں۔اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع فیصل آبادڈاکٹر خالد اقبال نے بتایاکہ مرچ کے پودے کی نشوونما کے لیے بہترین درجہ حرات 14سے30ڈگری سینٹی گریڈ ہے۔

انہوں نے کہاکہ کاشتکار مرچ کی نرسری کی کاشت 15نومبر تک مکمل کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرچ کی پنیری کی منتقلی کیلئے زرخیز میرا زمین جس میں نامیاتی مادہ وافر مقدار میں ہوکا انتخاب کیاجائے کیونکہ ان زمینوں میں نمی دیر تک قائم رہتی ہے اورمرچ کی جڑیں زمین کے نیچے آسانی سے خوراک حاصل کرکے بڑھتی اور پھولتی رہتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ مرچ پنجاب کی اہم سبزی ہے کیونکہ اس میں معدنی نمکیات اور حیاتین "الف "و "ب "اور بڑی مقدار میں "ج”کے علاوہ نشاستہ اور طاقت کی اکائیاں کافی مقدار میں پائی جاتی ہیں جو کہ صحت کیلئے مفید ہیں۔

انہوں نے کہاکہ مرچ کو تمام سبزیوں کے ساتھ ملا کر پکانے کیلئے استعمال کیا جاتاہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مرچ کی پنیر ی کی کھیت میں منتقلی سے پہلے فی ایکڑ دس تا بارہ ٹن گوبر کی گلی سڑی کھاد میں 20کلو گرام یوریا ملا کر استعمال کیاجائے۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار کھیت کی آبپاشی کریں اور وتر آنے پر دو تین ہل بمعہ سہاگہ چلا کر زمین کو کھلا چھوڑ دیں تاکہ جڑی بوٹیاں کاشت سے پہلے اگ آئیں۔انہوں نے کہاکہ جڑی بوٹیاں اگنے کے بعد دوبارہ ہل چلا کر جڑی بوٹیوں کی تلفی کریں اور کھیت کو کھلا چھوڑ دیں تاکہ دھوپ لگنے سے زمینی بیماریوں کے جراثیم ختم ہوجائیں۔

انہوں نے کہاکہ زمین تیار کرنے کے بعد اڑھائی فٹ چوڑی اورآٹھ سے دس انچ گہری کھیلیاں بنائیں اورمرچ کی پنیری کی منتقلی کے وقت پنیری والے کھیت کی ہلکی آبپاشی کریں اور پنیری کو کھیت سے وتر حالت میں اس طرح اکھاڑیں کہ اس کی جڑیں نہ ٹوٹنے پائیں۔