23.2 C
Islamabad
اتوار, اپریل 20, 2025
ہومعلاقائی خبریںمرگی کے مرض کا مکمل علاج نہیں مگر ادویات سے جھٹکوں کی...

مرگی کے مرض کا مکمل علاج نہیں مگر ادویات سے جھٹکوں کی شدت اور تعداد پر قابو پایا جا سکتا ہے،پروفیسرآصف بشیر

- Advertisement -

لاہور۔11فروری (اے پی پی):ایگزیکٹو ڈائریکٹر پنز پروفیسر ڈاکٹر آصف بشیر نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں تقریبا 5 کروڑ افراد مرگی یا جھٹکوں کی بیماری کا شکار ہیں،یہ اعصابی مرض ہے جو دماغی چوٹ یا صدمے، فالج، ٹیومر اور گردن توڑ بخار سے ہو سکتی ہے جبکہ مریضوں میں علاج نہ کروانے کی صورت میں قبل از وقت موت کے امکان بڑھ جاتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو عالمی یوم مرگی کے موقع پر پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیوروسائنسز میں منعقدہ سمپوزیم اور آگاہی واک کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ مرض سے متعلق توہمات، معاشرتی خوف،دبااور ناروا سلوک مرگی کے مریضوں کے لئے مشکلات پیدا کرتے ہیں۔ پروفیسر آصف بشیر نے مزید کہا کہ ہم سب کی یہ ذمہ داری ہے کہ مرگی کے مریضوں کی ضروریات کا مکمل خیال رکھیں، ان کے لیے آسانیاں پیدا کریں،اور ان کی تکالیف کے ازالے کے لیے ان کا بھرپور ساتھ دیں۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ مرگی کے مرض کا مکمل علاج نہیں مگر ادویات سے جھٹکوں کی شدت اور تعداد پر قابو پایا جا سکتا ہے لہذامریضوں کی نگہداشت کرنے والوں کو چاہیے کہ دوا کو باقاعدگی سے استعمال کروائیں،نیند کا مکمل خیال رکھیں،مناسب ورزش کروائیں اور تمباکو نوشی سے اجتناب کریں جس سے مرگی کے مریض نارمل زندگی بسر کر سکتا ہے۔ اانہوں نیکہا کہ دماغی امراض میں مبتلا مریضوں کو نیورو سرجری سمیت علاج معالجے کی جدید سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں جو وزیر اعلی پنجاب محترمہ مریم نواز کی ویژن کے مطابق بالکل مفت اور 24 گھنٹے دستیاب ہے۔ انہوں نے ادارے کی جانب سے کی جانے والی کاوشوں کو شاندار الفاظ میں سراہا۔

پروفیسر آف نیورالوجی ڈاکٹر محسن ظہیرکا کہنا تھا کہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیورو سائنسز میں دماغی اور اعصابی بیماریوں کے علاج معالجے کے لیے جدید سہولیات دستیاب ہیں لہذا شہریوں کو چاہیے کہ وہ کسی بھی مرض کی علامات ظاہر ہونے پر فوری طور پر مستند معالج سے تشخیص و علاج کرائیں تاکہ بیماری مزید پیچیدگیاں نہ اختیار کر سکے۔پروفیسر ڈاکٹر اطہر جاوید اور پروفیسر شہزاد حسین نے اپنے لیکچر زمیں بتایا کہ عوام میں مرگی کے مرض اور اس کے علاج معالجے سے متعلق آگاہی پیدا کی جائے،اگر کسی مریض کو جھٹکے لگنے شروع ہو جائیں تو اسے فورا آرام سے زمین پربائیں کروٹ لٹا دیں، سر کے نیچے نرم تکیہ یا جیکٹ وغیرہ رکھیں اوراس کو پکڑنے یا جھٹکے روکنے کی کوشش نہ کریں۔

انہوں نے بتایا کہ مرگی کے جھٹکوں کے دوران مریض کے منہ میں پانی ڈالنے سے گریز کریں،ارد گردسے سخت اور تیز دھار اشیا ہٹا دیں اورمریض کی عینک اتار دیں۔واک میںپروفیسر محسن ظہیر، پروفیسر اطہر جاوید، پروفیسر شہزاد حسین، پروفیسر احسن نعمان، پروفیسر مجیب الرحمان عابد، پروفیسر قاسم بخاری، پروفیسر کرنل علی یوسف،ڈاکٹر شاہد مختار، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر عمر اسحاق،نرسنگ سپرنٹنڈنٹ آسیہ خانم، ڈاکٹر راشد عمران، ڈاکٹر قدسوم یوسف، ڈاکٹر عمار یاسر و دیگر سینئر پروفیسرز و ڈاکٹرزنے شرکت کی اور مرگی کی علامات، جدید تشخیص اور علاج معالجے کے حوالے سے تفصیلی لیکچرز دیے اور سیشنز ہوئے۔واک میں شرکا نے مرگی سے آگاہی سے متعلق مختلف پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=559052

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں