اسلام آباد۔8نومبر (اے پی پی):وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطی حافظ طاہر محمود اشرفی نے فلسطین اور کشمیر مسئلے کو امت مسلمہ کا مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مسجد الاقصیٰ امت مسلمہ کی تھی ،ہے اور رہے گی،
سوشل میڈیا پر اسرائیل اور ہندوستان کے اکائونٹس سے عوام کو غزہ مسئلہ پر گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی ۔ وہ بدھ کو ہیومین رائٹس کونسل آف پاکستان کے زیر اہتمام فلسطین کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ کانفرنس میں جماعت اسلامی کی سابق ایم این اے عائشہ سید ، ہیومین رائٹس کمیشن آف پاکستان کے چیئرمین جمشید احمد ، بریگیڈیئر(ر) سلطان محمود ستی ، اے پی ایچ سی کے شیخ عتیق ، سید سبط الحسن اور مذہبی سکالر خالد محمود عباسی نے بھی خطاب کیا ۔وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ آج پوری دنیا میں صرف غزہ ہی موضوع ہے ،
یہ دو ممالک کا نہیں بلکہ انسانیت اور امت مسلمہ کا مسئلہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بتایا جائے کہ غزہ کے معصوم بچوں اور خواتین نے کیا جرم کیا ہے ، جو خواتین کے حقوق کی بات کرتے تھے آج وہ غزہ میں معصوم بچوں اور خواتین کوبے دردی سے مارنے پر کیوں خاموش ہیں ،انھیں غزہ کے انسان کیوں نظر نہیں آرہے ۔ پہلی دفعہ ایسا ہو رہا ہے کہ اپنے گھر اور زمین سے نکالا جارہا ہے ،
غزہ کے معاملے پر ہم سب کو اپنی اپنی سطح پر آواز بلند کرنا ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ ایک بڑا جال بچھایا جارہا ہے کہ مسلم ممالک جو ایک دوسر ے کے مزید قریب آرہے ہیں انھیں کس طرح دور کیا جائے ، طاغوتی قوتیں مسلم ممالک میں انقلاب کے نعرے کی آڑ لے کر اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنا چاہتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پوری امت مسلمہ کا ایک ہی موقف ہے کہ فلسطینیوں کو آزاد ریاست دی جائے اور اسکا دارالخلافہ القدس ہوگا اس کے سوا کچھ قبول نہیں ہوگا ۔
حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ اقوام متحدہ میں سعودی وزیر خارجہ نے آزاد فلسطینی ریاست کی بات کی ، ترکیہ ،ایران ، پاکستان ، مصرسمیت دیگر مسلم ممالک بھی یہ ہی بات کررہے ہیں ۔ یہ خوش آئند امر ہے کہ 75 سال کے بعد مسلم سربراہان نے اتفاق کرلیا ہے ۔ فلسطین کے شہدا کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، بہت جلد مسجد الاقصی میں ہم سب شکرانے کے نوافل ادا کریں گے ۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو ہفتوں میں دہشت گردی کی نئی لہر آئی ہے ، امریکہ کا افغانستان میں چھوڑا ہوا اسلحہ ان دہشت گردی کے واقعات میں استعمال ہورہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ حالیہ دہشت گردی کے واقعات پر بھی سوشل میڈیا پر غیر ملکی اکائونٹس سے نوجوانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔
جماعت اسلامی کی راہنما سابق ایم این اے عائشہ سید نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کی سرزمین پر اسرائیلی ریاست کا قیام منظور نہیں۔فلسطین میں اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فلسطین کا مسئلہ 1967 یا 1948 کا نہیں 1917 کا ہے،فلسطین کی سرزمین پر اسرائیلی ریاست کا قیام منظور نہیں۔مذہبی سکالر خالد محمود عباسی نے کہا کہ یہودیوں کو ہمارا وجود کسی صورت قبول نہیں ہے ، دنیا میں اپنے مفاد کے لئے ممالک اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہیں اور مسلمانوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں ۔ نائن الیون کے بعد مسلمانوں کو کمزور کرنے کی کوشش کی گئی ،
دہشت گردی کے حالیہ بڑھتے ہوئے واقعات باعث تشویش ہیں۔ دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ بربریت ہے، گذشتہ کئی دنوں سے فلسطینیوں کا قتل عام اور نسل کشی ہو رہی ہے، وہ صرف مسلم امہ کے لیے نہیں بلکہ پوری دنیا کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اس مشکل کی گھڑی میں پوری مظلوم فلسطینی قوم کے ساتھ یکجہتی اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں ، غزہ پر اندھا دھند اسرائیلی بمباری کی سخت مذمت کرتے ہیں، اس میں ہزاروں شہری شہید ہو چکے ہیں جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے، 20 ہزار سے زیادہ لوگ زخمی بھی ہیں