مسلم لیگ (ن) کے اندر (ن) اور (ش) کی لڑائی ہے، مسلم لیگ (ن) کو ملکی سلامتی کے اداروں بارے بیانات دینے سے گریز کرنا چاہیے، وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات

62

اسلام آباد۔27ستمبر (اے پی پی):وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے اندر (ن) اور (ش) کی لڑائی ہے، مسلم لیگ (ن) کو ملکی سلامتی کے اداروں کے حوالے سے بیانات دینے سے گریز کرنا چاہیے، آرمی چیف کی مدت میں توسیع اس وقت کے حالات کو دیکھ کر کی گئی تھی، ہم تکنیکی تعلیم پر خاص توجہ دے رہے ہیں، 18 ہزار نوجوانوں کو کاروبار کے لئے قرضے فراہم کئے گئے، کورونا کی وجہ سے پوری دنیا میں بیروزگاری بڑھی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف وہ واحد جماعت ہے جس نے پورے ملک میں اپنی ممبرشپ مہم شروع کی، اس کے بعد اپنے لاکھوں ممبرز کو اپنی قیادت منتخب کرنے کا حق دیا، ہم نے یونین کی سطح سے لے کر تحصیل، ضلع اور پھر صوبہ کی سطح پر اپنے انتخابات کروائے، اس طرح ہم نے ایک پراسیس کو مکمل کیا، پاکستان تحریک انصاف کے علاوہ آج تک کسی اور جماعت نے اپنے انتخابات نہیں کروائے۔

انہوں نے کہا کہ کامیاب جوان پروگرام کے تحت بھی لوگوں کو ٹیکنیکل ایجوکیشن دی جا رہی ہے بلکہ وہ لوگ جو ڈگری ہولڈرز ہیں ان کو سٹارٹ اپس کے لئے اٹھارہ ہزار نوجوانوں کو 22 ارب روپے کے قرضے فراہم کئے گئے ہیں تاکہ وہ اپنے کاروبار کر سکیں، ہمیں اپنے تدریسی نصاب کو جدید کرنے کی ضرورت ہے اور اس پر کام بھی ہو رہا ہے۔

آرمی چیف کی ایکسٹینشن کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی مدت میں توسیع اس وقت کے حالات کو دیکھ کر کی گئی تھی، اس وقت تسلسل کی ضرورت تھی، ملک کی سرحدوں اور بھارت کے ساتھ تنازعہ کی صورتحال تھی، اس تمام صورتحال کے پیش نظر فیصلہ کیا گیا تھا جو میں سمجھتا ہوں کہ بالکل درست فیصلہ تھا۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے اندر (ن) اور (ش) کی لڑائی ہے، اندرونی طور پر مسلم لیگ (ن) میں اختیارات کی جنگ چل رہی ہے، مسلم لیگ (ن) کو ملکی سلامتی کے اداروں کے حوالے سے بیانات دینے سے گریز کرنا چاہیے، جب ایک بات پارلیمان میں آ گئی اور پوری پارلیمان نے اس کو منظور کر لیا تو اس کے بعد کسی قسم کے اختلاف کی گنجائش باقی نہیں رہ جاتی، اگر کوئی بھی کسی بات پر متفق نہیں تھا تو اس وقت بات کرنی چاہیے تھی جب معاملہ پارلیمان میں تھا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کورونا وباء کے دوران بیروزگاری میں اضافہ ہوا تھا لیکن جیسے جیسے حالات بہتر ہوتے گئے تو معیشت دانوں نے بھی یہی لکھا کہ پاکستان ان تین بڑے ممالک میں شامل ہے جہاں حالات بہتر ہوئے ہیں، آج ہماری معیشت بھی گروتھ کی جانب گامزن ہے، لارج سکیل مینوفیکچرنگ میں بھی اضافہ ہو رہا ہے، اس طرح جو ملازمتیں کورونا وباء کے دوران گئی تھیں وہ دوبارہ لوگوں کو مل گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب ہم روزگار کے مزید مواقع پیدا کر رہے ہیں، مزید صنعتیں لگائی جا رہی ہیں، تعمیرات کے شعبہ میں روزگار کے مواقع پیدا کئے جا رہے ہیں۔