مسلم لیگ (ن) کے دو رہنمائوں کے استعفے موصول ہوئے ہیں، جو بھی استعفیٰ آئے گا اس پر قانون کے مطابق فیصلہ کریں گے، سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو

48
سپیکر قومی اسمبلی نے صوابی بوقو جھنڈا وادی کنڈاو اور پابینی کیلئے سوئی گیس منصوبے کا باقاعدہ افتتاح کردیا
سپیکر قومی اسمبلی نے صوابی بوقو جھنڈا وادی کنڈاو اور پابینی کیلئے سوئی گیس منصوبے کا باقاعدہ افتتاح کردیا

اسلام آباد۔24دسمبر (اے پی پی):سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے دو رہنمائوں کی جانب سے استعفے موصول ہوئے ہیں، رول 43 کے مطابق جو بھی استعفیٰ دے اس کو بلایا جاتا ہے، استعفیٰ ڈاک کے ذریعے آئے تو اس کی تصدیق ضروری ہوتی ہے، جو بھی استعفیٰ آئے گا اس پر قانون کے مطابق فیصلہ کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ بذریعہ ڈاک مجھے مسلم لیگ (ن) کے دو رہنمائوں کی جانب سے استعفے موصول ہوئے ہیں، رول 43 کے تحت جب کوئی ممبر اسمبلی بذریعہ ڈاک اپنا استعفیٰ بھیجتا ہے تو سپیکر اسمبلی کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ استعفیٰ دینے والے فرد کو بلا کر اس کی تصدیق کرے۔ انہوں نے کہا کہ قانون کے مطابق ایوان چلائوں گا، بطور سپیکر کسی پارٹی کا ممبر نہیں، جو بھی استعفیٰ آئے گا اس پر قانون کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ دونوں ارکان نے استعفیٰ نہیں بھیجا تو میرے پاس کیسے آ گیا، استعفوں پر دونوں ارکان کے دستخط موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ استعفے بھیجنے والوں سے رابطہ کیا جائے گا، اگر وہ استعفیٰ واپس لینا چاہیں گے تو یہ ان کا اختیار ہے، وہ استعفیٰ واپس بھی لے سکتے ہیں لیکن اس کے لئے ارکان خود خط لکھ کر یا آ کر کہیں گے کہ ہم استعفیٰ واپس لینا چاہتے ہیں۔