اسلام آباد۔1جون (اے پی پی):اقتصادی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹرہادی سلیمان پورنے کہاہے کہ مشترکہ تاریخ ، ثقافت اوراقدارکے تناظرمیں اقتصادی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے درمیان اقتصادی اورثقافتی رابطوںکومزید وسعت دینے کی ضرورت ہے۔ منگل کو یہاں قومی اسمبلی کی میزبانی میں اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کی پارلیمانی اسمبلی کی دوسری کانفرنس کے پہلے روزافتتاحی تقریب سے ویڈیولنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ 8 سال قبل سابق سپیکرفہمیدہ مرزا کی کوششوں سے ای سی اوکے رکن ممالک کی پہلی کانفرنس ہوئی تھی، آج رکن ممالک کے درمیان تعلقات اورتعاون میں تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اسمبلی کی دوسری کانفرنس ایک اہم موقع ہے اورایسے میں تنظیم کے باقی ممالک کوپائیکوکے چارٹرمیں شامل کرنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ بات اہمیت کی حامل ہے کہ ای سی اوکے رکن ممالک مشترکہ تاریخ ، ثقافت اوراقدار میں منسلک ہے۔
ان ممالک کے درمیان صدیوں سے تجارتی روابط استوارہے، ایسے میں جیواکنامک اورجیوکلچرل رابطوں کووسعت دینا اورتنظیم کومزید فعال اورموثربنانا وقت کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ تنظیم میں وسط ایشیائی ریاستوں کوشامل کرنا ایک اہم واقعہ ہے، ان ممالک کے ساتھ تجارت اورسرمایہ کاری کے شعبوں میں وسیع مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے کہاکہ تجارت، رابطہ کاری ، توانائی، اقتصادی ترقی اورتخفیف غربت سے نمٹنے کیلئے رکن ممالک کو مل کرکام کرنا ہوگا۔سیکرٹری جنرل نے بالخصوص سیاحت کے شعبہ میں تعاون کوبڑھانے کی ضرورت پرزوردیا اورکہاکہ رکن ممالک کے درمیان سیاحتی ویزوں کی فراہمی میں سہولیات فراہم کرنا چاہئیے۔ انہوں نے رکن ممالک کی متعلقہ پارلیمان میں پائیکو کی خصوصی کمیٹیاں قایم ک کرنے اورتنظیم کیلئے فنڈز کی فراہمی کے نظام کومربوط بنانے کی ضرورت بھی زوردیا۔
افغان پارلیمان کے ایوان زیریں اوولسی جرگہ کے سپیکرمیررحمان رحمانی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ای سی اوایک اہم علاقائی تنظیم ہے، پارلیمانی اسمبلی کی دوسری کانفرنس کاانعقاد خوش آئندہے اوراس سے پارلیمانی رابطوں اورایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کرنے میں مددملیگی۔انہوں نے کہاکہ ہماراجغرافیہ اورتاریخ مشترک ہے ، جغرافیائی قربتوں میں اضافہ کیلئے مل کرکام کرنے کی ضرورت ہے۔افغانستان اقتصادی تعاون تنظیم کے مقاصد کے حصول میں اپناکرداراداکرے گا۔آذربائیجان کی پارلیمان کی سپیکرصاحبہ غفارووف نے کہاکہ ای سی اوعلاقائی تعاون اوررابطوں کے فروغ کیلیئے چھتری کا کام کررہی ہے۔
اس وقت دنیاکو غربت اوردیگرچیلنجز درپیش ہیں جس سے نمٹنے کیلئے علاقائی تعاون اوررابطوں کومزید وسعت دینے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ آذربایئجان نے ہمیشہ ای سی اوکو اہمیت دی ہے۔ انہوں نے کہاکہ آرمینیا کے قبضے سے واپس لئے جانیوالے علاقوں میں تعمیرنو اوربحالی کے کام جاری ہے۔علاقائی وحدت کیلئے پارلیمانی سفارت کاری اورپارلیمانی رابطوں کے ساتھ ساتھ نوجوانوں اورتاجروں کے وفود کے تبادلے اہمیت کے حامل ہے۔
ایرانی پارلیمان کے سپیکرمحمد باقرغالیباب نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ای سی اوکے رکن ممالک کو اپنی استعداد سے بھرپورفائدہ اٹھانے کیلئے حکمت عملیاں وضع کرنا ہوگی، انہوں نے کہاکہ ہمارا پوراخطہ قدرتی اورانسانی وسائل سے مالامال ہے جس سے بھرپوراستفادہ کرنا چاہئیے۔اقتصادی تعاون اورتجارتی رابطوں کے فروغ کے ساتھ ساتھ اسلاموفوبیا کے بڑھتے مظاہرکے خلاف ہمیں مشترکہ حکمت عملی وضع کرنا ہوگی۔افتتاحی تقریب سے تاجکستان اورترکمانستان کی پارلیمان کے سپیکرز نے بھی خطاب کیا۔