اسلام آباد۔3ستمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ مشکل کی گھڑی میں سیاست نہیں بلکہ خدمت کا جذبہ ہونا چاہئے، پی ٹی آئی نے یوم آزادی اور یوم استحصال کشمیر سمیت تمام اہم قومی دنوں کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی، دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے ہم سب کو مل بیٹھ کر حکمت عملی بنانا ہو گی، سیلاب زدہ علاقوں میں ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن جاری ہے، وزیراعلیٰ پنجاب کا متاثرہ علاقوں میں موجود رہ کر سیلاب میں کم سے کم جانی نقصان یقینی بنانے پر ان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سابق سینیٹر بہرہ مند تنگی نے مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کا اعلان کیا۔
انجینئر امیر مقام نے کہا کہ گزشتہ روز بلوچستان میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعہ کی مذمت کرتے ہیں، آئے روز ایسے واقعات ہو رہے ہیں، ہم کہتے ہیں کہ اس کا مل بیٹھ کر حل نکالا جائے، روزانہ کی بنیاد پر سکیورٹی اہلکار اور سویلین نشانہ بن رہے ہیں، یہ کسی فرد یا جماعت کا نہیں بلکہ پوری قوم کا مسئلہ ہے، سیاسی مفادات سے بالاتر ہو کر سنجیدگی سے اس پر غور کرنا چاہئے، یہ ہماری اولین ترجیح ہونی چاہئے۔
انہوں نے دعا کی کہ اللہ پاک ملک بھر میں سیلاب اور بارشوں سے جاں بحق ہونے والوں کی مغفرت فرمائے اور زخمیوں کو جلد صحت یاب کرے۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری ہے، اس آپریشن میں افواج پاکستان، وفاقی اور صوبائی حکومتوں، قدرتی آفات سے بچائو کے اداروں، این جی اوز اور سول سوسائٹی سمیت جس نے بھی حصہ لیا اس کا شکریہ ادا کرتے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے شکرگزار ہیں کہ وہ خود متاثرہ علاقوں میں آئے، سیلاب سے سب سے زیادہ نقصان بونیر میں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں بھی سیلاب متاثرین کی ہر طرح سے مدد کر رہے ہیں، خیبرپختونخوا میں متاثرہ علاقوں میں موجود رہے اور مشکل کی اس گھڑی میں متاثرین کے ساتھ رہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملہ پر سیاست سے گریز کرنا چاہئے، ہم نے خیبرپختونخوا میں متاثرہ علاقوں کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے این ایچ اے کے ذریعے سڑکوں کو بحال کیا ، بجلی کے درہم برہم نظام کو بحال کیا، وزیراعظم کی اس حوالہ سے واضح ہدایات تھیں، وفاقی وزیر بجلی نے ملک بھر سے عملہ بلا کر یہاں پر بجلی کا نظام بحال کیا، وزیراعظم نے سیلاب متاثرہ علاقوں میں شہید ہونے والوں کے ورثا کیلئے 20، 20 لاکھ روپے کے معاوضہ کا اعلان کیا ہے جس کی ادائیگی کی جا رہی ہے اور یہ یقین دہانی کراتے ہیں کہ تمام متاثرین کو یہ امداد دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ کاروبار، لائیو سٹاک سمیت دیگر شعبوں میں بھی بڑی تباہی ہوئی ہے، صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس کا ازالہ کرے، وزیراعلیٰ کے پی بار بار کہہ رہے ہیں کہ ہمیں مدد کی ضرورت نہیں ہے لیکن یہ ہمارا صوبہ ہے، ہم پورے پاکستان میں متاثرین کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کو مبارکباد دی کہ وہ این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے کے ساتھ متاثرین کے درمیان موجود رہیں، انہوں نے دن رات محنت کرکے اس قدرتی آفت سے کم سے کم جانی نقصان یقینی بنایا۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ روز قومی اسمبلی میں سیلابی صورتحال پر بحث ہو رہی تھی تاہم پی ٹی آئی نے اس بحث میں حصہ نہیں لیا، جب پوری قوم مشکل میں ہے تو قومی دنوں کی طرح اس اہم وقت میں بھی انہوں نے بائیکاٹ کیا، پانچ اگست کو یوم استحصال کے موقع پر جب ہم دنیا کو بھارتی غیر قانونی اقدامات سے آگاہ کرنے کیلئے یہ دن مناتے ہیں تو اس دن کو بھی انہوں نے متنازعہ بنایا کہ قوم میں تقسیم نظر آئے، پھر 14 اگست کو جشن آزادی کے موقع پر بھی اسی طرح احتجاج کی کال دی، اس سے دنیا کو منفی پیغام گیا کہ یوم آزادی کے موقع پر بھی قوم تقسیم ہے، یہ اپنے احتجاج کیلئے کسی اور دن کا انتخاب بھی کر سکتے ہیں۔
امیر مقام نے کہا کہ پی ٹی آئی کو مل بیٹھ کر اس کا تعین کرنا چاہئے کہ اس کے ترجمان کتنے ہیں، کوئی کچھ بات کرتا ہے اور کوئی کچھ، یہ ملک میں انقلاب لانے سے پہلے اپنی پارٹی میں انقلاب لائیں، اپوزیشن لیڈر کیلئے بھی ان کی جماعت کے اندر اتفاق رائے نہیں ہو سکا، ہم محمود خان اچکزئی کا احترام کرتے ہیں، یہ لوگوں کو گمراہ کرنے کیلئے کبھی اسمبلیوں کے اندر اور کبھی اسمبلیوں کے باہر مقدمہ لڑنے کی بات کرتے ہیں، یہ اگر ایوانوں سے باہر نکلنے کی بات کرتے ہیں تو اس کا آغاز خیبرپختونخوا سے کریں، اگر انہیں جمہوریت اور سسٹم پر یقین نہیں تو سب سے پہلے جہاں 12 سال سے ان کی حکومت ہے اس کو چھوڑیں۔ انہوں نے وزیراعظم کے کامیاب دورہ چین پر پوری قوم کو مبارکباد دی ۔
انہوں نے کہا کہ جب پاکستان درست سمت میں چلنا شروع ہوتا ہے تو ایک طبقہ کو تکلیف ہو جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم نے پاک بھارت جنگ اور دیگر اہم ایشوز پر ٹیم ورک دیکھا ہے، پاکستان دفاعی اور معاشی ہر محاذ پر سرخرو ہو رہا ہے، پی ٹی آئی کو اپنے لیڈر کے ساتھ ساتھ پاکستانیت اور ملک کی مشکلات اور سیلاب متاثرین کی بات بھی کرنی چاہئے، عوام ان کی سیاست کو بخوبی دیکھ رہے ہیں۔ امیر مقام نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے واضح اور دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں کوئی سیاست نہیں ہو گی، متاثرین کیلئے ملنے والی امداد متعلقہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز اور انتظامیہ کے حوالے کی تاہم کچھ علاقوں میں اس امدادی سامان پر پی ٹی آئی کے جھنڈے لگا کر تقسیم کیا گیا،
وزیراعظم نے گذشتہ روز سیلاب کی صورتحال کے حوالہ سے اجلاس منعقد کیا جس میں تمام صوبوں سے ان کی ضرورت پوچھی گئی۔ اس موقع پر سابق سینیٹر بہرہ مند تنگی نے مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ 38 سال تک پیپلز پارٹی سے وابستہ رہے، اس دوران کم وسائل میں ملک اور لیڈر شپ کیلئے قربانیاں دیں، 48 سالہ جدوجہد کے بعد ایوان بالا کا رکن بنا، اب میں مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کا اعلان کرتا ہوں۔ انجینئر امیر مقام اور مرتضیٰ جاوید عباسی نے ان کی مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کا خیرمقدم کیا۔