مشیر تجارت عبد الرزاق داﺅد کا ایس ٹی پی ایف کو حتمی کرنے کے حوالے سے جائزہ اجلاس سے خطاب

81

اسلام آباد ۔ 26 جون (اے پی پی)وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت و ٹیکسٹائل عبد الرزاق داﺅد نے کہا ہے کہ پاکستان اعلی معیار اور عالمی مسابقت کے مطابق اپنی برآمدات کو وسعت دے رہا ہے، سٹرٹیجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک (ایس ٹی پی ایف) کا مقصد روایتی طریقوں کے بجائے مصنوعات کی برآمدات میں تنوع لانا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو ایس ٹی پی ایف کو حتمی کرنے کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس پالیسی کے تحت ایسے شعبوں کی استعداد بڑھائی جائے گی جن میں گنجائش موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے شعبوں خاص طور پر فارماسیوٹیکل اور انجینئرنگ مصنوعات کی برآمدات میں نمایاں اضافہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ روایتی برآمدت کے شعبوں پر انحصار کو کم کر کے مزید شعبوں کی برآمدات میں اضافہ کرنا چاہتے ہیں، اس لیے بجٹ 2020-21 میں اقدامات کیے گئے اور خام مال کی درآمدات پر ڈیوٹیز کم کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ شراکت داروں کے ساتھ ایس ٹی پی ایف کا جائزہ لیا گیا ہے، شراکت داروں کی رائے کو حتمی مسودہ میں شامل کیا جائے گا اور اس کے بعد اسے ای سی سی میں پیش کیا جائے گا۔ انہوں نے برآمدی شعبوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی انجینئرنگ مصنوعات خصوصاً گھریلو سامان عالمی معیار اور مسابقت کے مطابق تیار کیا جا رہا ہے اور پاکستان سے پہلی دفعہ مائیکرو ویو اوون کی برآمدات ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیلی ویژن کی مقامی پیداوار میں اضافہ کرنے کے لیے ٹیلی ویژن کے پرزہ جات کی درآمدات پر ڈیوٹی کم کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے اعلان کردہ پہلی موبائل فون مینوفیکچرنگ پالیسی سے پاکستان سے موبائل فون کی پیداوار اور برآمدات میں اضافہ ہو گا۔