اسلام آباد۔4جنوری (اے پی پی):تاجر برادری نے قومی سلامتی کمیٹی کی طرف سے معاشی استحکام پر توجہ مرکوز کرنے اور دہشت گردی کی لعنت کو پوری قوت سے ختم کرنے کے عزم کا خیر مقدم کیا ہے۔ وفاقی ٹیکس محتسب کے کوآرڈینیٹر مہر کاشف یونس نے میاں آفتاب ضیاءکی قیادت میں صنعتکاروں اور تاجروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معیشت اور دہشت گردی ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔ معاشی استحکام اور جمہوریت کے فروغ کے لیے پرامن ماحول انتہائی ضروری ہے۔یہ انتہائی قابل ستائش ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی قومی اہمیت کے ان دونوں معاملات، ملک کو موجودہ معاشی دلدل سے نکال کر پٹڑی پر لانے اور دہشت گرد عناصر کی سرکوبی کے حوالے سے ایک صفحے پر ہے۔
یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ مستحکم معیشت ریاست کی بقا کی بنیاد ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ معاشی عدم استحکام کی وجہ سے ہی سوویت یونین ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی مہنگائی، روس یوکرین جنگ، سیلاب کی تباہ کاریوں اور کورونا کے اثرات سے نمٹنے کیلئے ہمیں اپنی معیشت کو مضبوط کرنے کے لیے مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے انتہائی نازک دور سے گزر رہا ہے اس لئے تمام قومی سیاسی جماعتوں کی قیادت کی ذمہ داری ہے کہ وہ وسیع تر قومی مفادات میں اپنے اختلافات کو بھلا کر معاشی عدم استحکام کے خاتمہ اور ملک کو اقتصادی ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے اپنا کلیدی کردار ادا کریں۔
مہر کاشف یونس، جو کرغزستان ٹریڈ ہاوس کے چیئرمین بھی ہیں، نے کہا کہ پائیدار اقتصادی ترقی کے لیے بھی سیاسی استحکام انتہائی ضروری ہے۔ معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے حکومت کو درآمدات پر کنٹرول، ڈالر کی سمگلنگ کی سرکوبی اور حوالہ کے کاروبار کو روکنے سمیت ٹھوس اقدامات کرنا ہوں گے۔ غذائی تحفظ کیلئے زرعی پیداوار اور درآمدات کے متبادل کے طور پرانڈسٹریل مینوفیکچرنگ کے شعبوں کو فروغ دینا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پائیداراور تیز رفتار اقتصادی بحالی اور معاشی ترقی کے روڈ میپ کو عملی جامہ پہنانے اور اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے حکومت کو تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینا چاہیے۔