کراچی ۔ 28 فروری (اے پی پی) وزیر مملکت برائے خزانہ و معاشی امور رانا افضل خان نے کہا ہے کہ سی پیک روٹ کیلئے صرف چین کے کنٹینرز جانے کا تاثر غلط ہے، اس سے پاکستانی تاجر و صنعت کار بھی فوائد حاصل کرسکیں گے، موجودہ ملکی معاشی صورتحال کا تقاضہ ہے کہ خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری کردی جائے تاکہ مزید مالی خسارے سے بچا جا سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فورم کے زیر اہتمام مقامی ہوٹل میں بجٹ سیمینار 2018-19ءسے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار میں معروف تاجر زکریا عثمان، عارف حبیب، ثاقب فیاض مگوں، مرزا اشتیاق بیگ، غلام مصطفٰی سولنگی، ظفر اقبال، شوکت احمد وہرہ، فیصل زاہد ملک و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ رانا افضل خان نے کہا کہ ہر شعبے اور ادارے کی ترقی کے لئے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے، ہر سیکٹر کی ایک ہی ایسوسی ایشن ہو جو پورے شعبے کی نمائندگی کرے تاکہ مسائل حل ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیل ملز کی زمین کے نرخ دو کروڑ 60 لاکھ فی ایکڑ ہے لیکن فیصل آباد صنعتی زون میں اراضی سستی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خوراک کے شعبے کی کارکردگی بہتر ہے، یورپی یونین سے جی ایس پی پلس کے درجے کو برقرار رکھنا حکومت کی بڑی کامیابی ہے جس سے تجارتی و صنعتی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔ رانا افضل خان نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان نے مثالی قربانیاں دی ہیں، بزنس کمیونٹی کی تجاویز کو بجٹ کا حصہ بنایا جائے گا۔