معیشت کودستاویزی شکل دینے اورٹیکسوں کے نظام کومنصفانہ بنانے کی کوششوں میں کئی اقدامات تجویز کئے ،وفاقی وزیر خزانہ

19
Budget2025-26

اسلام آباد۔10جون (اے پی پی):حکومت نے ملک میں معیشت کودستاویزی شکل دینے اورٹیکسوں کے نظام کومنصفانہ بنانے کی کوششوں کے ضمن میں آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں کئی اقدامات تجویز کئے ہیں، ان اقدامات کامقصد غیردستاویزی معیشت کاخاتمہ اورنقد لین دین کی حوصلہ شکنی ہے۔وفاقی وزیرخزانہ سینٹرمحمداورنگزیب نے منگل کوقومی اسمبلی میں بجٹ تقریر کے دوران بتایا کہ نان فائلرز کے لیے نقد رقم نکلوانے پر ایڈوانس ٹیکس کی شرح 0.6 فیصد سے بڑھا کر 1 فیصد کرنے کی تجویز ہے ،جہاں کوئی ٹیکس دہندہ کسی ایک سیل انووائس پر دو لاکھ روپے سے زیادہ رقم نقد وصول کرے تو اس فروخت پر ہونے والے اخراجات کے 50 فیصد کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ انکم ٹیکس میں باقاعدگیوں کے خاتمے کیلئے ضروری اصلاحات کی جا رہی ہیں، تجارتی جائیدادوں سے ہونے والی کرایہ کی آمدنی اب فیئر مارکیٹ ویلیو کے چار فیصد کی معیاری شرح کی بنیاد پر تسلیم کی جائے گی۔ اپیلیوں کا طریقہ کار بھی معقول بنایا جا رہا ہے۔ ٹیکس دہندگان اور ایف بی آر کے درمیان تنازعات کو کم کرنے کیلئے انکم ٹیکس کے ساتویں شیڈول کو بہتر بنانے کی تجویز ہے۔

توقع ہے کہ ان تبدیلیوں سے ٹیکس کا نظام منصفانہ اور مساویانہ ہو سکے گا۔ ٹیکس چوری کے خاتمے کیلئے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک نیا کلاسفیکشن سسٹم متعارف کرایا جا رہا ہے جس میں فائلر اور نان فائلرز کا فرق ختم کیا جا سکے، جو لوگ اپنے گوشوارے اور اپنی ویلتھ سٹیٹمنٹ جمع کروائیں گے صرف وہی بڑے مالیاتی لین دین کر سکیں گے۔ شیڈول بینکوں اور ایف بی آر کے درمیان بینکاری اور ٹیکس کے حوالے سے معلومات کے تبادلے کیلئے قوانین متعارف کرائے جا رہے ہیں، ایف بی آر کو یہ اختیار حاصل ہو گا کہ وہ ٹیکس کی بنیاد وسیع کرنے اور اس کے نفاذ کو بہتر بنانے کیلئے بیرونی آڈیٹرز کی خدمات حاصل کر سکے۔ سیلز ٹیکس ایکٹ میں ترامیم کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ درآمد شدہ اور مقامی طور پر تیار کردہ سولرز پینلز کے درمیان مسابقت میں برابری کو یقینی بنانے کیلئے سولر پینل کی درآمدات پر 18 فیصد کی شرح سے ٹیکس عائد کئے جانے کی تجویز ہے۔

پیٹرول یا ڈیزل استعمال کرنے والی اور ہائی بائیرڈ گاڑیوں پر سیلز ٹیکس میں یکسانیت لانے کیلئے 18 فیصد ٹیکس سے کم شرح والی گاڑیوں پر بھی 18 فیصد عمومی سیلز ٹیکس عائد کئے جانے کی تجویز ہے۔ خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے نئے ضم شدہ اضلاع کو 7 سالوں سے دی جانے والی ٹیکس چھوٹ سے نجات کیلئے آئندہ پانچ سالوں کے دوران مرحلہ وار سیلز ٹیکس نافذ کئے جانے کی تجویز ہے جس کا آغاز آئندہ مالی سال کیلئے 10 فیصد کی کم شرح سے کیا جائے گا۔ سیلز ٹیکس چوری روکنے کیلئے سخت اقدامات متعارف کرائے جا رہے ہیں۔ غیر رجسٹرڈ کاروبار کیخلاف سخت سزائوں کو مزید بڑھانے کی تجویز ہے، جن میں بینک اکائونٹ منجمد کرنا، جائیداد کی منتقلی پر پابندی اور سنگین جرائم میں کاروباری جگہ کو سیل کرنا اور سامان ضبط کرنا شامل ہے انہوں نے کہا کہ ویب سائٹ اور سافٹ ویئر اپیلیکیشنز کے ذریعے آرڈر کی گئی اشیا فروخت کی جا رہی ہیں جن ممالک کے ساتھ دو طرفہ ٹیکس معاہدہ نہیں ہے ان غیر ملکی ونڈرز پر ٹیکس عائد کیا جا سکتا ہے۔

اس صورتحال کے پیش نظر ٹیکس کے معاملات پر عالمی معاہدے کی فوری ضرورت ہے، ڈیجیٹل پریزننس پروسیڈٹیکس ایکٹ 2025ء کے تحت تمام ادارے بشمول بینک، مالیاتی ادارے ،لائسنس یافتہ ایکسچینج کمپنیاں اور دیگر ادائیگی کے ذرائع اس بات کے پابند ہونگے کہ وہ پاکستان میں باہر سے اشیا اور خدمات فراہم کرنے والے غیر ملکی تاجروں کو کی جانے والی ڈیجیٹل ادائیگیوں پر پانچ فیصد ٹیکس وصول کریں۔

انہوں نے کہا کہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ایکٹ میں ترامیم کی تجویز دی گئی ہے۔ کسٹمز اصلاحات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اشیا کی آمد سے قبل ہی کلیئرنس کو فروغ دینے ، بندرگاہوں پر کلیئرنس میں لگنے والے وقت اور مقدمات میں کمی لانے کیلئے قانونی ترامیم کی جا رہی ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم نے نہ صرف طریقہ کار کی اصلاحات کر رہے ہیں بلکہ اپنے ریاستی معاشی معاہدوں کی بنیادوں کی بھی ازسرنو تشکیل کر رہے ہیں۔ ہم ایک ایسا مضبوط ڈیجیٹل طور پر مربوط اور نفاذ پر مبنی ٹیکس نظام مرتب کر رہے ہیں جو قانون کی پاسداری کو فروغ دے، ٹیکس چوری کے راستے بند کرے اور ہماری اقتصادی خود مختاری کو یقینی بنائے۔