
اسلام آباد۔9مارچ (اے پی پی):پاکستان نے کہا ہے کہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے گورنر کا بیان بھارتی قیادت کے جارحانہ عزائم کا ایک اور نمونہ ہے جو خطے کے امن اور استحکام کےلئے مستقل خطرہ ہے،پاکستان اور امریکہ کے درمیان انرجی سکیورٹی ڈائیلاگ اور کلائمیٹ اینڈ انوائرمنٹ ورکنگ گروپ کے مذاکرات آئندہ ہفتے ہوں گے۔
ان خیالات کا اظہار ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے جمعرات کو ہفتہ وار بریفنگ میں کیا۔ترجمان نے کہا کہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے 5اور 6مارچ کو قطر کا دورہ کیا، امیر قطر نے وزیر اعظم کو اقوام متحدہ کی کم ترقی یافتہ ممالک کی پانچویں کانفرنس میں بطور مہمان خصوصی دعوت دی تھی، کانفرنس میں وزیراعظم نے کم ترقی یافتہ ممالک میں پائیدار ترقی کو تیز کرنے اور انہیں خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے میں مدد کرنے کے حوالے سے پاکستان کا نقطہ نظر پیش کیا۔
انہوں نے ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے اور وبائی امراض اور عالمی سپلائی چینز میں بڑے پیمانے پر رکاوٹ کے نتیجہ میں پیدا ہونے والے معاشی چیلنجوں پر قابو پانے کے لئے کم ترقی یافتہ ممالک کے لئے بین الاقوامی حمایت پر زور دیا،دوحہ میں وزیراعظم نے قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے ملاقات کی، تجارت و سرمایہ کاری اور توانائی کے شعبے میں تعاون سمیت دوطرفہ اہمیت کے متعدد امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ترجمان نے کہا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری یوم خواتین کے حوالے سے منعقد ہونے والی اہم تقریبات میں شرکت کے لئے نیویارک میں ہیں، ان میں خواتین کو بااختیار بنانے کے کمیشن میں شرکت، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں خواتین کے مسائل پر مباحثوں میں خطاب اور او آئی سی وزرائے خارجہ کی کونسل کے شریک چیئر کے طور پر اسلامو فوبیا اور اسلام میں خواتین سے متعلق تقریبات کی شریک سربراہی شامل ہے۔
سی ایس ڈبلیو کے 67 ویں اجلاس میں وزیر خارجہ نے خواتین کو بااختیار بنانے ، تعلیم اور کام کی تمام سطحوں تک رسائی کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اپنے خطابات میں وزیر خارجہ نے غیر ملکی قبضے جیسا کہ فلسطین اور بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں خواتین کی حالت زار پر اپنی آواز بلند کی۔ انہوں نے بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر سمیت غیر ملکی قبضے والے علاقوں میں خواتین اور لڑکیوں کے خلاف ہونے والے جرائم کے لئے مانیٹرنگ میکنزم کے قیام پر زور دیا۔
ترجمان نے کہا کہ "اسلام میں خواتین: اسلامی دنیا میں خواتین کے حقوق اور شناخت کو سمجھنا” کے موضوع پر منعقدہ کانفرنس میں وزیر خارجہ نے مسلم معاشروں میں خواتین کے حقوق، کردار اور شناخت کے بارے میں غلط فہمیوں کو دور کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے مسلمان خواتین کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے زندگی کے تمام شعبوں ، تعلیم، کاروبار، اقتصادیات، سیاست اور حکمرانی میں بے پناہ تعاون کیا ہے۔ انہوں نے غیر مسلم معاشروں میں مسلم خواتین کے مذہبی اور ثقافتی حقوق سے انکار اور مسلم خواتین کے خلاف منفی دقیانوسی اور امتیازی سلوک کے بارے میں بھی بات کی۔
ترجمان نے کہا کہ جرمنی کے وزیر مملکت ڈاکٹر ٹوبیاس لنڈر نے 7 سے 8 مارچ 2023 تک پاکستان کا دورہ کیا، یہ ان کا پاکستان کا پہلا دورہ تھا، انہوں نے وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر، وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان اور وزیر تجارت سید نوید قمر سے ملاقاتیں کیں۔ تجارت اور سرمایہ کاری، اعلیٰ تعلیم اور پیشہ وارانہ تربیت، نقل مکانی اور نقل و حرکت، اور موسمیاتی تبدیلی اور قابل تجدید توانائی کے شعبوں میں کثیر جہتی دو طرفہ تعاون کو مضبوط بنانے پر بات چیت ہوئی۔ جرمنی کے ساتھ تعمیری بات چیت کی حوصلہ افزائی کی ہے اور باہم بات چیت اور باہمی فائدہ مند تعاون کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کا انسداد دہشت گردی ڈائیلاگ 6، 7 مارچ کو اسلام آباد میں ہوا، پاکستان کی طرف سے ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ سید حیدر شاہ کی قیادت میں وفد نے شرکت کی جبکہ امریکی وفد کی سربراہی قائم مقام کوآرڈینیٹر برائے انسداد دہشت گردی کرسٹوفر لینڈبرگ کر رہے تھے۔ بات چیت میں کثیرالجہتی فورمز پر انسداد دہشت گردی تعاون، علاقائی انسداد دہشت گردی کے منظرنامے کا جائزہ، سائبر سیکورٹی اور پرتشدد انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے کا احاطہ کیا گیا۔ پاکستان میں امریکی امداد کے منصوبوں پر خصوصی توجہ کے ساتھ دیگر امور پر بات چیت کی گئی۔
دونوں فریقوں نے دہشت گردی کی مالی معاونت کے خلاف اپنے تجربات کا تبادلہ کیا اور ہر قسم کی دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے اپنے عزم کا اعادہ کیا، آخری انسداد دہشت گردی ڈائیلاگ 2016 میں منعقد ہوا تھا۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ 7 مارچ کو پاکستان نے تاشقند، ازبکستان میں افغانستان کے پڑوسی ممالک کے خصوصی نمائندوں کے اجلاس میں شرکت کی۔ پاکستان کی نمائندگی ازبکستان میں ہمارے ہیڈ آف مشن نے کی جہاں ہمارے وفد نے افغانستان کی صورتحال پر علاقائی نقطہ نظر کے لئے پاکستان کی ترجیح کی توثیق کی، اگلے ماہ تاشقند میں منعقد ہونے والی وزارتی میٹنگ کے دوران یہ غور و خوض ٹھوس نتائج کی منزل طے کرے گا۔ڈی ۔8 آرگنائزیشن فار اکنامک کوآپریشن کے سیکرٹری جنرل سفیر اسیاکا عبدالقادر امام پاکستان کے ساتھ ڈی۔8 تعاون پر مشاورت کرنے کے لئے ایک ہفتے کے دورے 4 سے 11 مارچ تک پاکستان میں ہیں،
وہ پاکستان کے سیکرٹری خارجہ سے ملاقات کریں گے اور چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری سے بھی ملاقات کریں گے۔ انہوں نے ڈی۔8 نیٹ ورک آف پائنرز فار ریسرچ اینڈ انوویشن کے اجلاس میں شرکت کی اور فیصل آباد میں ڈی۔8 ریسرچ سنٹر برائے زراعت اور فوڈ سیکیورٹی کا افتتاح کیا۔انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں خواتین کا عالمی دن منایا گیا، بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں جنوری 2001 سے اب تک کم از کم 682 کشمیری خواتین شہری بھارتی فورسز کے ہاتھوں ماورائے عدالت قتل کا شکار ہو چکی ہیں، انہیں تحفظ فراہم کرنے کی بجائے بھارتی سکیورٹی فورسز نے اسی عرصہ کے دوران 11,256 خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا، خواتین کشمیری عوام کی اکثریت ہیں جو نفسیاتی مسائل میں مبتلا ہیں جو کہ جبر اور خوف کے ماحول میں رہ رہی ہیں، آسیہ اندرابی سمیت 2 درجن سے زیادہ خواتین رہنما اور کارکن مقبوضہ جموں و کشمیر اور نئی دہلی کی مختلف جیلوں میں قید ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ دنیا بھر کی خواتین کو اپنی کشمیری بہنوں کی حالت زار کا نوٹس لینا چاہئے اور بھارت پر زور دینا چاہئے کہ وہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں خواتین کے حقوق کا تحفظ کرے، پاکستان بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں کشمیری خواتین کی سنگین صورتحال پر عالمی برادری کی توجہ مبذول کراتا رہے گا،ہم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق جموں و کشمیر تنازعہ کے منصفانہ اور پرامن حل کے لئے اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے 1961 کے غیر ملکی عوامی دستاویزات کنونشن کے لئے قانونی حیثیت کی ضرورت کو ختم کرنے والے ہیگ کنونشن سے اتفاق کیا ہے۔
اس کنونشن کے ذریعے تصدیق شدہ غیر ملکی عوامی دستاویزات کو متعلقہ حکام کے سامنے براہ راست پیش کیا جا سکتا ہے، کسی اور تصدیق کی ضرورت، ہم جلد ہی مزید تفصیلات شیئر کریں گے۔انہوں نے کہا کہ وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر 10 مارچ کو بحرین کے شہر منامہ میں سالانہ منامہ ڈائیلاگ میں شرکت کے لئے بحرین جائیں گی، وہ علاقائی سلامتی کے چیلنجوں پر گول میزوں اور پینل مباحثوں میں شرکت کریں گی اور شرکت کرنے والے رہنماؤں اور حکومتی عہدیداروں سے ملاقات کریں گی، وزیر مملکت لندن میں 13 سے 15 مارچ تک دولت مشترکہ کے وزرائے خارجہ امور کے اجلاس میں شرکت کے لئے برطانیہ کا سرکاری دورہ بھی کریں گی، وہ دولت مشترکہ کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے موقع پر دیگر دولت مشترکہ ممالک کے شریک رہنماؤں کے ساتھ بھی ملاقاتیں کریں گی۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نائب خصوصی نمائندے برائے افغانستان مارکس پوٹزل 9 سے 10 مارچ تک پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں، وہ سیکرٹری خارجہ سے ملاقات کریں گی اور افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کریں گی جس میں انسانی صورتحال پر خصوصی توجہ مرکوز کی جائے گی۔ترجمان نے کہا کہ اگلے ہفتے پاکستان اور امریکہ کے درمیان دو اہم مذاکرات ہوں گے، ان میں انرجی سکیورٹی ڈائیلاگ اور کلائمیٹ اینڈ انوائرمنٹ ورکنگ گروپ شامل ہیں، انرجی سکیورٹی ڈائیلاگ 15 مارچ کو شیڈول ہے، یو ایس ڈپارٹمنٹ آف اسٹیٹ کے بیورو آف انرجی ریسورسز کے اسسٹنٹ سیکرٹری جیفری پیاٹ امریکی وفد کی قیادت کریں گے، پاکستان کی طرف سے سیکرٹری پاور اور سیکرٹری پٹرولیم قیادت کریں گے، توانائی کی ترجیحات، قابل تجدید توانائی کی منتقلی کو آگے بڑھانے اور توانائی کے شعبے میں اقتصادی اور تجارتی مواقع پر بات چیت کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ موسمیاتی اور ماحولیات کے ورکنگ گروپ کا اجلاس 16 مارچ کو طے ہے، امریکی محکمہ خارجہ کے سمندر اور بین الاقوامی ماحولیات اور سائنسی امور (او ای سی) کی اسسٹنٹ سیکرٹری مونیکا امریکی وفد کی قیادت کریں گی، دونوں فریقین پاکستان کی آب و ہوا کی ترجیحات اور توانائی کی منتقلی، پانی کے انتظام، موسمیاتی سمارٹ ایگریکلچر، حیاتیاتی تنوع اور محفوظ قومی علاقوں، ہوا کے معیار اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ پر تبادلہ خیال کریں گے، یہ انرجی سکیورٹی ڈائیلاگ اور کلائمیٹ اینڈ انوائرمنٹ ورکنگ گروپ کا دوسرا دور ہوگا، پہلا راؤنڈ عملی طور پر ستمبر 2021 میں منعقد ہوا تھا۔
انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں مشرقی ایشیا کے ممالک بشمول آسٹریلیا، چین، جاپان اور ملائیشیا کے ساتھ دو طرفہ مذاکرات ہوں گے،پاکستان اور آسٹریلیا 16 مارچ کو اسلام آباد میں اعلیٰ حکام کے درمیان مذاکرات اور تجارتی مذاکرات کا 8 واں اجلاس منعقد کریں گے، فریقین دوطرفہ تعلقات اور کثیر الجہتی تعاون کا جائزہ لیں گے جن میں سیاسی، اقتصادی تجارت اور سرمایہ کاری، دفاع اور سلامتی، تعلیمی اور تکنیکی تعاون اور عوام سے عوام کے رابطوں سے متعلق امور شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تجارتی مذاکرات میں فریقین پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری میں تعاون پر بات کریں گے۔انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کی ان خواتین کو خراج تحسین پیش کرتی ہیں جنہوں نے ملک کی ترقی اور معاشی نمو میں اہم کردار ادا کیا ہے، ہماری پوری تاریخ میں خواتین سفارتکاروں نے ترقی کے اس سفر میں اپنا کردار ادا کیا ہے اور بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی نمایاں نمائندگی کی ہے۔بعد ازاں صحافیوں کے سوالات کے جواب دیتےہوئے انہوں نےواشگاف الفاظ میں کہا کہ نام نہاد گورنر نے بے بنیاد دعویٰ کیا ہے جس سے نہ تو تاریخ کی حقیقت کو تبدیل اورنہ ہی جموں و کشمیر کی بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہونے کی حیثیت کو ختم کیا جاسکتا ہے ۔
انہوں نےکہا کہ جموں و کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے نہ کبھی تھا۔ترجمان نے کہا کہ بھارت غیرقانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر پر قابض ہے جو بین الاقوامی قوانین پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جھوٹے اور گمراہ کن دعوے کا سہارا لینے کی بجائے بھارت کو متنازعہ علاقے سے اپنا قبضہ ختم کرکے کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق خودارادیت کا نا قابل تنسیخ حق استعمال کرنے کا موقع فراہم کرنا چاہئے۔