ملائیشین وزیراعظم مہاتیر محمد کے پاکستان کے سرکاری دورہ کے موقع پر مشترکہ بیان

115
APP87-22 ISLAMABAD: March 22 - President Dr Arif Alvi, Prime Minister Imran Kahn and Prime Minister of Malaysia Dr. Mahathir Bin Mohamad during the special investiture ceremony. APP

اسلام آباد ۔ 22 مارچ (اے پی پی) پاکستان اور ملائشیا نے دونوں ممالک کے نجی شعبوں میں تعاون کی اہمیت کے عزم کا اعادہ کیا ہے اور کہا ہے کہ پاکستان میں خاص طور پر ٹیلی کمیونکیشن شعبہ اور آٹو انڈسٹری میں کی سرمایہ کاری سے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات مضبوط ہوں گے۔ ملائشیاءکے وزیراعظم مہاتیر محمد اور پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے دوطرفہ اقتصادی تعلقات تجارتی اور سرمایہ کاری میں وسعت لانے کی مشترکہ خواہش کا اظہار بھی کیا اور کہا کہ دونوں ممالک میں کاروبار اور تجارت کیلئے سازگار ماحول فراہم کیا جائے گا۔ ملائشیا نے توقع ظاہر کی کہ پاکستان ملائشین پام آئل اور اس کی مصنوعات کی مزید درآمد کرے گا اور ملائشین اشیاء اور مصنوعات کی نان ٹیرف رکاوٹیں دور کردی جائیں گی۔ دونوں اطراف نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ملائشیا پاکستان میں قریبی اقتصادی شراکت داری کے معاہدے سے دوطرفہ اقتصادی تعلقات میں بھرپور تیزی آئے گی۔ملائشین وزیراعظم مہاتیر محمد کے پاکستان کے سرکاری دورہ کے موقع پر مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کی دعوت پر ملائشیا کے وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد نے 21 مارچ سے پاکستان کا سرکاری دورہ کیا۔ وہ یوم پاکستان کی پریڈ کے مہمان خصوصی بھی تھے دورہ کے دوران وزیراعظم مہاتیر محمد کے اعزاز میں وزیراعظم ہاﺅس اسلام آباد میں خیرمقدمی تقریب ہوئی جس کے بعد وزیراعظم عمران خان نے ڈاکٹر مہاتیر محمد کے ساتھ علیحدگی میں ملاقات کی۔ دونوں رہنماﺅں نے ایک دوسرے کے ساتھ تفصیلی سود مند تبادلہ خیال کیا۔ جو کہ پرجوش اور دوستانہ ماحول میں ہوا جس میں باہمی دلچسپی کے دوطرفہ امور علاقائی اور بین الاقوامی امور پرتبادلہ خیال ہوا۔ مشترکہ اعلامیہ کے مطابق دونوں اطراف نے ایک دوسرے سے دستاویزات کا تبادلہ کیا۔ جن میں دونوں ممالک میں سفارتی اور سرکاری پاسپورٹ رکھنے والوں کے لئے ویزا کی شرط کے جزوی خاتمہ بارے مفاہمت کی یادداشت کی توثیق کی دستاویزات شامل ہیں ان پر 20 سے لیکر 21 نومبر 2018 ءکے وزیراعظم عمران خان کے دورہ ملائشیا کے دوران دستخط ہوئے تھے۔ دونوں رہنماﺅں نے پاکستانی وزارت خارجہ کی سیکرٹری اور ملائشیا کی وزارت خارجہ امور کے سیکرٹری جنرل کے درمیان پہلی دوطرفہ مشاورت کے مکیزم کا جائزہ لیا کیونکہ اس میکنزم سے دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کے میکزم میں تیزی آئے گی۔ دونوں ممالک کے درمیان پہلی دوطرفہ مشاورت میں قرضہ کی ادائیگی اینٹی کرپشن دفاعی تعاون لیبر امور قونصلر امور کے ساتھ ساتھ علاقائی اور بین الاقوامی صورتحال کا جائزہ لیا گیا یہ مشاورت 25 فروری 2019ءکو اسلام آباد پاکستان میں کی گئی تھی۔ دونوں رہنماﺅں نے دفاعی تعاون کی 13 ویں مشترکہ کمیٹی کے کامیاب اجلاس کی توثیق کی جو کہ 26 سے 27 فروری 2019 ءکو کوالالمپور میں منعقد ہوا تھا۔ ملائشیا نے پاکستان کو لنگ کاولی انٹرنیشنل میری ٹائم اور اپروسپیس نمائش میں شرکت کی دعوت دی جو کہ 26 مارچ سے لیکر 30 مارچ کو منعقد ہورہی ہےی ۔ وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد نے صدر پا کستان ڈاکٹر عارف علوی کی پرخلوص تعریف کی جنہوں نے انہیں پاکستان کا سب سے بڑا سول ایوارڈ دیا اور ان کے اعزاز میں ظہرانہ دیا۔ دونوں رہنماﺅں نے پاکستان اور ملائشیا کے درمیان موجودہ تعلقات کو سٹریٹجک شراکتداری میں بدلنے پر اتفاق کیا۔ مختلف شعبوں جیسا کہ پام آئل کی تجارت زرعی مصنوعات فوڈرٹیل کی حلال منصوعات آٹو موبائل پارٹس توانائی سائنس وٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن شعبہ میں سرمایہ کاری شامل ہیں۔ اس نئی شرکتداری سے مزید مذاکرات ہوں گے اور دونوں ممالک کے درمیان تعاون میں اضافہ ہوگا۔ دونوں اطراف نے اعلیٰ سطحی روابط برقرار رکھنے کی مشترکہ خواہش کا اعادہ کیا اور اس عزم کا بھی اعادہ کیا کہ دونوں ممالک تمام شعبوں میں تعاون کریں گے اور دوستانہ تبادلہ جات اور دوروں میں اضافہ کیا جائے گا اور اس کے ساتھ ساتھ پاکستان ملائشیا تعلقات کو فروغ دینے والی سرگرمیاں بھی منعقد کی جائیں گی۔ پاکستان اور ملائشیا کے درمیان آٹوموٹیو انڈسٹری میں تعاون کے سنگ میل کے طور پر وزیراعظم عمران خان اور ڈاکٹر مہاتیر محمد نے اسلام آباد میں پروٹون پلانٹ کا سنگ بنیاد رکھا جس سے مینوفیکچرنگ اور سروسز انڈسٹری میں تیزی آئے گی۔ پاکستان اور ملائشیا نے دونوں ممالک کے نجی شعبوں میں تعاون کی اہمیت کے عزم کو دہرایا دونوں رہنماﺅں سرمایہ کاری اور تعاون کے شعبوں میں ہونے والے معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشت پر دستخطوں کی تقریب میں شرکت کی ان میں خاص طور پر ٹیلی کمیونکیشن شعبہ کے معاہدے اور یادداشت بھی شامل ہیں۔ انہوں نے اس موقع پر تسلیم کیا کہ سرمایہ کاری سے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات مضبوط ہوں گے۔ دونوں رہنماﺅں نے دوطرفہ اقتصادی تعلقات تجارتی اور سرمایہ کاری میں وسعت لانے کی مشترکہ خواہش کا اظہار بھی کیا اور کہا کہ دونوں ممالک میں کاروبار اور تجارت کیلئے سازگار ماحول فراہم کیا جائے گا۔ ملائشیا نے توقع ظاہر کی کہ پاکستان ملائشین پام آئل اور اس کی مصنوعات کی مزید درآمد کرنے گا اور ملائشین اشیاء اور مصنوعات پر عائد نان ٹیرف رکاوٹیں دور کردی جائیں گی۔ مشترکہ اعلامیہ میں مزید بتایا گیا ہے کہ دونوں اطراف نے قرار دیا کہ ملائشیا اور پاکستان میں قریبی اقتصادی شراکتداری کے معاہدے سے دوطرفہ اقتصادی تعلقات میں بھرپور تیزی آئے گی۔ انہوں نے اس معاہدے کی مشترکہ کمیٹی کا آئندہ اجلاس جلد ازجلد بلائے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔ ملائشیا نے انسداد دہشت گردی کی بھرپور پاکستانی کوششوں کا اعتراف کرتے ہوئے قراردیا کہ پاکستان کی دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے کوششیں کامیاب رہیں۔ دونوں رہنماﺅں نے تعلیمی شعبہ خصوصاً اعلی تعلیم ٹیکنیکل اور پیشہ وارانہ تربیت کے شعبوں میں تعلقات بڑھانے کی ضرورت پر اتفاق کیا۔ انہوں نے اس بات سے بھی اتفاق کیا کہ اعلی تعلیم اور پیشہ وارانہ تربیت تعلقات کے اگلے مرحلہ کیلئے نہایت اہم عناصر ہیں۔ سیاحت اور نوجوانوں کے تبادلہ جات کی عوام سے عوام کے رابطہ اور پائیدار سماجی و اقتصادی ترقی کے فر وغ میں اہم محرک کے طور پر نشاندہی کی گئی ہے جس سے دونوں میں باہمی افہام و تفہیم بڑھانے میں مدد ملے گی۔ دونوں رہنماﺅں نے قرار دیاکہ دنیا بھر میں حلال مصنوعات کے صارفین میں اضافہ ہو رہا ہے۔ وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد نے پاکستان کو حلال صنعت میں ملائیشیا کے تجربہ سے استفادہ کرنے کی پیشکش کی۔ چونکہ دونوں اسلامی ممالک ہیں اس لئے دونوں رہنماﺅں نے بین الاقوامی فورمز میں اسلام کی حقیقی اقدار کو اجاگر کرنے اور برقرار رکھنے میں اشتراک کار بڑھانے پر اتفاق کیا اور کہا کہ مسلم امہ کی یکجہتی کومضبوط بنایا جائے گا۔ دونوں اطراف نے اسلامی ممالک کو متاثر کرنے والے معاملات اور امور میں مزید قریبی شراکت داری کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔ دونوں اطراف نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دہشت گردی کا کسی بھی مذہب یا عقیدہ سے تعلق نہیں جوڑا جا سکتا۔ اعلامیہ کے مطابق دونوں رہنماﺅں نے فلسطین اور میانمر کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ دونوں ممالک نے فلسطین کے حوالہ سے او آئی سی کی فلسطین بارے کمیٹی اور دیگر فورمز پر مثبت کردار ادا کرنے پر اتفاق کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے ملائیشین وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیر کو کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال بارے بریف کیا اور اس ضمن میں اقوام متحدہ کے کمیشن برائے انسانی حقوق اور ایمنسٹی کی رپورٹس کا حوالہ بھی دیا اور آل پارٹیز پارلیمانی کشمیر گروپ کی قرارداد اور انٹرنیشنل پیپلز ٹریبونل کی رپورٹس بارے بھی بتایا انہوں نے اس مسئلہ کو اجاگر کرنے میں او آئی سی کے کشمیر کے بارے میں رابطہ گروپ کے کردار کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد نے پرتپاک استقبال اور قیام کے دوران بھر پور میزبانی پر وزیراعظم عمران اور پاکستانی عوام سے اظہار تشکر بھی کیا اور اس ضمن میں پاکستان کے عوام اور عمران خان کی تعریف بھی کی۔