اسلام آباد۔25اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات اسدعمر نے کہا ہے کہ ملک بھر میں کورونا وائرس کی تیسری لہر پر کامیابی سے قابو پانے کیلئے عوام کا تعاون انتہائی اہم ہے، اگر لوگوں نے صحت کی ہدایات پر عمل نہ کیا تو حکومت شہروں میں مکمل لاک ڈائون لگانے پر مجبور ہو گی۔ اتوار کو نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جن ہسپتالوں میں کورونا مریضوں کی تعداد زیادہ ہے ان کی نشاندہی کی جا رہی ہے اور وہاں پر گنجائش مزید بڑھائی جائے گی، اس کے ساتھ ساتھ روزانہ کی بنیاد پر وینٹی لیٹرز، آکسیجن سپلائی اور دیگر سہولیات کا باقاعدگی سے جائزہ لیا جا رہا ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ وفاقی حکومت 30 لاکھ کورونا ویکسین ڈوزز وصول کر چکی ہے اور جلد ہی مزید 20 لاکھ ڈوزز پہنچ جائیں گی جبکہ پرائیویٹ سیکٹرز بھی اب تک 60 ہزار ڈوزز درآمد کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کورونا ویکسین پر سیاست کھیل رہی ہے اور میڈیا کے سامنے جھوٹ بولتی ہے کہ وہ اپنے تئین ویکسین خرید رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پہلا ملک ہے جس نے پرائیویٹ سیکٹر کو ویکسین درآمد کرنے اور فروخت کرنے کی اجازت دی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ویکسین خریدنے کا سارا بوجھ وفاق پر ہے جیسا کہ سندھ حکومت ویکسی نیشن عمل میں بہت پیچھے ہے، وفاقی حکومت بڑی تعداد میں ویکسین لا رہی ہے اور اب تک لاکھوں لوگوں کو ویکسین لگ بھی چکی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس وقت پوری دنیا میں ویکسین کی طلب زیادہ اور سپلائی کم ہے اور دنیا بھر میں ممالک ویکسین کی قلت کے حوالے سے رپورٹ کر رہے ہیں۔ اسد عمر نے کہا کہ پاکستان نے رواں سال 70 ملین لوگوں کو ویکسین لگانے کی منصوبہ بندی کر رکھی ہے اور حکومت کے تمام ویکسی نیشن مراکز پر لوگوں کو مفت ویکسین مہیا کی جائے گی۔