ملک میں انٹرنیٹ کی سپیڈ میں 28فیصد اور موبائل انٹرنیٹ میں 24فیصدبہتری آئی ہے، ایکس کی بندش فریڈم آف سپیچ کے حوالہ سے نہیں ،وزیرمملکت شزہ فاطمہ خواجہ

123

اسلام آباد۔18دسمبر (اے پی پی):وزیرمملکت انفارمیشن ٹیکنالوجی وٹیلی کام شذہ فاطمہ خواجہ نے کہاہے کہ ملک میں انٹرنیت کی سپیڈ میں 28فیصد اور موبائل انٹرنیٹ میں 24فیصدبہتری آئی ہے، ایکس کی بندش فریڈم آف سپیچ کے حوالہ سے نہیں،

وزیراعظم کی ہدایت پر سمارٹ فونزفارآل کی پالیسی آج متعارف کرائی جارہی ہے، آئی ٹی کے مکمل استعداد سے فائدہ اٹھانا ہمارابنیادی مقصد ہے۔ بدھ کوقومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران ملک میں انٹرنیٹ کی رفتار اورایکس کی بندش سے متعلق ارکان کے سوالات پر شزہ فاطمہ خواجہ نے کہاکہ پی ٹی اے کا مینڈیٹ بطور ریگولیٹرہے۔ ایکس کو وزارت داخلہ کی ہدایات پربندکردیاگیاہے،

انہوں نے کہاکہ کہ ایکس کی بندش فریڈم آف سپیچ کے حوالہ سے نہیں ہے، پاکستان میں سب سے زیادہ عوامی سطح کے پلیٹ فارم ٹک ٹاک اورفیس بک ہے، اگرآزادی رائے کی وجہ سے بندش ہوتی تو ٹک ٹاک اورفیس بک کو بندکیاجاتا۔ انہوں نے کہاکہ اظہارکی جو آزادی اس ملک میں ہے اس کی مثال نہیں ملتی،یہاں پرمنتخب عوامی نمایندون کے خلاف بھی باتیں کی جاتی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ کسی ویب سائیٹ یاانٹرنیٹ کی مخصوص علاقوں میں بندش کے حوالے سے وزارت داخلہ کی ہدایات پی ٹی اے کوجاتی ہے اورپی ٹی اے اس حوالہ سے اقدامات کرتی ہے۔شذہ فاطمہ خواجہ نے ایوان کوبتایا کہ انٹرنیٹ کے حوالہ سے بعض مسائل ہیں، پی ٹی اے انٹرنیٹ کے معیارکاذمہ دارہے، پی ٹی اے کی رپورٹ کے مطابق ملک میں انٹرنیٹ کی اوسط رفتارمیں گزشتہ سال سے 28فیصدکی بہتری آئی ہے۔موبائل انٹرنیٹ میں 24فیصدبہتری آئی ہے۔ پہلے 5ماہ میں آئی ٹی برآمدات میں 34فیصداضافہ ہواہے جس سے واضح ہورہاہے کہ ملک میں انٹرنیٹ کی رفتاربہترہے۔

انہوں نے کہاکہ ملک میں فائبرایزیشن 2فیصدسے کم ہے،سیکورٹی کی وجہ سے جب بھی انٹرنیٹ بندکیاجاتاہے تو کسڈ لائن پریہ بحال رہتاہے ۔ انہوں نے کہاکہ ایس سی اواجلاس میں ہائی سیکورٹی کے باوجود بزنس اداروں کو انٹرنیٹ کی سہولیات فراہم کی گئی۔ انہوں نے کہاکہ آئی ٹی کے مکمل استعداد سے فائدہ اٹھانا ہمارابنیادی مقصد ہے۔پہلے عاشورہ میں پورے ملک میں انٹرنیٹ کوبندکیاجاتاہے اب ٹیکنالوجی کی وجہ سے بندش کاایریا محدودکردیاگیاہے تاکہ ماس لیول پربندش نہ ہوں۔قومی سلامتی سے زیادہ اہم کوئی چیز نہیں ہے،

ہم نے ملک کوسائبرحملوں اورڈیٹا لیک سے بچانا ہے۔ہم نے سیٹزن کمیونٹی کومحفوظ رکھنے کیلئے توازن کوقائم کرنا ہوتاہے۔ حکومت کوانٹرنیٹ کی بندش کاکوئی شوق نہیں ہوتا، سیکورٹی مسائل کی وجہ سے یہ بندش ہوتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پورے پاکستان کاانٹرنیٹ 274میگاہرٹز پرچلتاہے پچھلے چھ ماہ میں لیٹی گیشن سے اس کو 550میگاہرٹز تک بڑھانا کو لئیر کردیاگیاہے۔ہماری کوشش ہے کہ اپریل میں سپیکٹرم کی نیلامی کریں ،274میگاہرٹزملک کی ضروریات کیلئے کم ہے،

کوشش ہے کہ ملک کوخطے میں ٹاپ ٹین کی پوزیشن پرلایا جائے۔ انہوں نے کہاکہ ہماری یہ بھی کوشش ہے کہ چارمزیدزیرسمندر انٹرنیٹ کنکشنز حاصل کئے جائے۔گزشتہ کئی ماہ سے درآمدات پرپابندیوں کی وجہ سے آئی ٹی درآمدات پربھی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کی ہدایت پرہم سمارٹ فونزفارآل کی پالیسی آج متعارف کرارہے ہیں۔ڈپٹی سپیکر نے کہاکہ ملک میں انٹرنیٹ کا معیار اورسپیڈ بہترہونا چاہیے۔