ملک کی تیز رفتار اقتصادی ترقی کیلئے اعلیٰ تعلیم کو انتہائی اہمیت دینے کی ضرورت ہے، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی

189

اسلام آباد۔26اکتوبر (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ملک کی تیز رفتار اقتصادی ترقی کے لیے اعلیٰ تعلیم کو انتہائی اہمیت دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ واضح قوانین کا نفاذ، ان کے سخت اور منصفانہ نفاذ کو یقینی بنانے سمیت انصاف کی فراہمی اور خود احتسابی کو فروغ دینے سے بدعنوانی کی حوصلہ شکنی کی جاسکتی ہے۔ صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو یہاں ایوان صدر میں انسٹی ٹیوٹ آف کاسٹ اینڈ مینجمنٹ اکائونٹنٹس (آئی سی ایم اے) کے اراکین کے کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

تقریب میں آئی سی ایم اے پاکستان کے صدر شہزاد احمد ملک اور اکاونٹنگ اینڈ مالیاتی شعبہ کے ممبران اور طلباءنے شرکت کی۔ صدر مملکت نے پیشہ ورانہ تعلیم کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ اداروں کو مہارت پر مبنی اور پیشہ ورانہ تعلیم کے لیے موثر اقدامات کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ گریجوایٹس ملک کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو تربیت یافتہ انسانی وسائل اور پیشہ ور افراد کی اشد ضرورت ہے جن میں کاسٹ اینڈ مینجمنٹ اکائونٹنٹس بھی شامل ہیں۔

ڈاکٹر عارف علوی نے اداروں پر زور دیا کہ وہ یونیورسٹی کے فارغ التحصیل طلباءاور پیشہ ور افراد کی تعداد میں اضافہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ پیشہ ورانہ اداروں کو زیادہ سے زیادہ گریجوایٹس پیدا کرنے چاہئیں کیونکہ انڈسٹری اور مارکیٹ کو ہنر مند پیشہ ور افراد کی اشد ضرورت ہے۔ صدر مملکت نے پاکستان میں کاسٹ اینڈ مینجمنٹ اکائونٹنٹس تیار کرنے پر آئی سی ایم اے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ کرپشن اور میرٹ کی پامالی سے اداروں اور ملک میں انحطاط پیدا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بدعنوانی مغربی ممالک میں بھی پائی جاتی ہے،کورونا کی وباءکے دوران ایک مغربی ملک میں لوگوں نے جعلی دستاویزات پر اجرت کا دعویٰ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مالیاتی جرائم کی اصل وجہ مجرموں کے ساتھ اہلکاروں کی ملی بھگت ہے۔ انہوں نے کرپشن اور لیکیج کو روکنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انصاف کی فراہمی اور خود احتسابی سے بدعنوانی کی حوصلہ شکنی کی راہ ہموار ہوگی۔

صدر مملکت نے مالیاتی اور اکائونٹنگ کے شعبہ سے وابستہ لوگوں پر زور دیا کہ وہ معیشت کی دستاویزات میں مدد فراہم کرنے، چوری اور ٹیکس سے بچنے کی حوصلہ شکنی، بدعنوانی پر قابو پانے اور حکومت کو منصفانہ ٹیکس اور محصولات پیدا کرنے میں مدد فراہم کریں۔ انہوں نے طلباءکو مشورہ دیا کہ وہ اپنی مشکلات کو کم کرنے کے لئے ملک اور ضرورت مند لوگوں کی خدمت کا جذبہ رکھیں۔

انسٹی ٹیوٹ آف کاسٹ اینڈ مینجمنٹ اکائونٹنٹس کے صدر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئی سی ایم اے کے ممبران کاروباری منصوبہ بندی اور ترقی، آپریشنل مینجمنٹ، فنانشل مینجمنٹ، لاگت کے انتظام، رسک مینجمنٹ، ٹیکسیشن اور کارپوریٹ امور کے شعبوں میں اپنی مہارت کے لیے جانے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی ایم اے کے اراکین ملک اور بیرون ملک خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ قبل ازیں صدر مملکت نے فارغ التحصیل طلباءمیں ایوارڈز اور سرٹیفکیٹس تقسیم کئے۔