ملک کی معاشی حالت کی بہتری ٹیکس وصولیوں میں اضافے سے جڑی ہے ، صدر مملکت عارف علوی کا سیمینار سے خطاب

172

پشاور۔5ستمبر (اے پی پی):صدر مملکت عارف علوی نے کہا ہے کہ ملک کی معاشی حالت کی بہتری ٹیکس وصولیوں میں اضافے سے جڑی ہے اور ضرورت اس امر کی ہے کہ صاحب حیثیت طبقے کو زیادہ سے زیادہ تعداد میں ٹیکس نیٹ میں لا یا جائے تاکہ معاشرے کے غریب طبقے کی حالت بہتر بنائی جا سکے ۔ وہ پیر کے روز پشاور میں ایک آگاہی سیمینار سے خطاب کر رہے تھے ،

صدر مملکت نے کہا کہ کسی بھی ملک کے عوام کو مساوی بنیادوں پر تعلیم ، صحت اور روزگار کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہوتی ہے اور یہ اسی وقت ممکن ہے جب ٹیکس وصولی کے نظام میں آسانیاں پیدا کر کے کہ ملک کے سرمایہ دار طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد کو زیادہ سے زیادہ تعداد میں ٹیکس نیٹ میں لایا جائے ۔ انھوں نے کہا کہ جب عوام کی اکثریت پیچیدہ ٹیکس نظام کے باعث ٹیکس دینے سے پہلو تہی کر رہی ہو تو ریاستیں ٹیکس وصولیوں میں اضافے کیلئے عموما مختلف اشیاء پران ڈائیریکٹ ٹیکسز نافذ کرتی ہیں ۔

انھوں نے کہا کہ اگر ہم 1950کے اخبارات کا آج شائع ہونے والے اخبارات سے موازنہ کریں تو معلوم ہو گاکہ مالدار افراد ٹیکس وصولیوں کے پیچیدہ نظام کی وجہ سے ہمیشہ ٹیکس ادائیگیوں سے کنی کتراتے رہے ہیں ۔انھوں نے ٹیکس وصولی کے نظام پر عوام کا اعتماد قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ یہ وقت کی اہم ضرورت ہے ۔انھوں نے کہا موجودہ حالات میں وفاقی ٹیکس محتسب کی ذمہ داریاں بڑھ گئی ہیں کیونکہ قانون کے مطابق انھوں نے وفاقی ٹیکس اتھارٹیز کے حوالے سے شکایات کا ازالہ 60دن کے اندر کرنا ہوتا ہے ۔انھوں نے کہا کہ یہ امر خوش آئند ہے کہ مذکورہ شکایات کا بروقت ازالہ ہو رہا ہے ۔

عارف علوی نے کہا کہ سمگلنگ ، منی لانڈرنگ اور مالیاتی حوالوں سے وائٹ کالر کرائمزسے مقابلہ موجودہ وقت کے اہم ترین چیلنجز میں سے ایک ہے ۔ انھوں نے کہا کہ مالیاتی شفافیت کے حصول اور مذکورہ سماجی برائیوں کے خاتمے کے حوالے سے بہترین نتائج کے حصول کیلئے ہمیں تمام شعبوں میں بڑی تیزی سے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اختیار کرنے کی جانب بڑھنا ہو گا۔

انھوں نے کہا کہ سرمایہ داریت کے اس دور میںبہت سے غریب ممالک قرضوں کے حصول کیلئے بین الاقوامی مالیاتی اداروں سے رجوع کرنے پر مجبور ہیں تاہم پاکستان کے پاس وہ وسائل موجود ہیں جنھیں درست انداز میں استعمال میں لا یا جائے تو ٹیکس وصولیوں میں اضافے کے زریعے قومی دولت بڑھانے اور پھر عوام کی بھلائی کے لئے استعمال میں لانے کی راہ ہموار ہو سکتی ہے ۔

انھوں نے کہ ان کا سیکریٹریٹ ٹیکس سے متعلق شکایات اور کیسز پر تیزی سے فیصلے کر رہا ہے تاہم دنیا کے تمام ترقیاتی یافتہ ممالک میں متبادل تنازعہ تصفیہ کونسلز موجود ہیں جن کا وجود اس حوالے سے فوری انصاف کی فراہمی کیلئے ضروری ہے ۔ اس موقع پر خیبر پختونخوا کے قائم مقام گورنر مشتاق غنی اور وفاقی ٹیکس محتسب ڈاکٹر آصف محمود نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔