ملک کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں وفاقی و صوبائی حکومتیں،مسلح افواج اور امدادی ادارے ریسکیو، ریلیف اور بحالی کے کاموں پر مامور ہیں،این ایف آر سی سی

109

اسلام آباد۔19ستمبر (اے پی پی):ملک کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں وفاقی و صوبائی حکومتیں،مسلح افواج اور امدادی ادارے ریسکیو، ریلیف اور بحالی کے کاموں پر مامور ہیں۔

این ایف آر سی سی کے مطابق ملک کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں مجموعی طور پر 12735 کلومیٹر سڑکوں اور 374 پلوں کو نقصان پہنچا ہے، سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں سندھ کے علاقے قنبر شہداد کوٹ، جیکب آباد،لاڑکانہ، خیر پور، دادو، نوشہرو فیروز، ٹھٹھہ اور بدین جبکہ بلوچستان کے متاثرہ علاقوں میں کوئٹہ،نصیرآباد،جعفر آباد،جھل مگسی،بولان،صحبت پور اور لسبیلہ ، اور خیبر پختونخوا کے علاقوں میں دیر،سوات،چارسدہ،کوہستان،ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان اورپنجاب میں ڈی جی خان اور راجن پور شامل ہیں۔

پاک فوج کی متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری تیزی سے جاری ہیں۔متاثرین کے انخلا کے لئے آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹرز کی اب تک 569 پروازیں چلائی گئیں۔24 گھنٹوں کے دوران 12 پروازوں کی مدد سے 18.4 ٹن راشن متاثرین کو پہنچایا گیا۔آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹرز اب تک 4653 متاثرین کوریسکیو کر چکے ہیں، سندھ، جنوبی پنجاب اور بلوچستان میں پاک فوج کے147 ریلیف کیمپس کام کر رہے ہیں،ملک بھر میں پاک فوج کے 220 ریلیف آئٹمز کولیکشن پوائنٹس پر امدادی اشیا کی وصولی اور تقسیم کا عمل بھی جاری ہے۔

ای ایف آر سی سی کے مطابق اب تک 9563.6 ٹن راشن اور1619.7 ٹن اشیائے ضرورت کے ساتھ 9177878 ادویات جمع کی جا چکی ہیں،9365 ٹن خوراک، 1585 ٹن اشیائے ضرورت اور 8832678 ادویات تقسیم کی جا چکی ہے۔پاک فوج کے 300 سے زیادہ میڈیکل کیمپس میں 3 لاکھ 19 ہزار 49 متاثرین کا علاج معالجہ، مفت ادویات کی بھی فراہمی جاری ہے۔

پاک بحریہ کے 4 فلڈ ریلیف کوآرڈینیثن سنٹر اور 18 سنٹرل کولیکشن پوائنٹس بھی متحرک ہیں، بحریہ کی جانب سے 1600 ٹن راشن، 5512 خیمے اور 717756 لٹر پینے کا صاف پانی تقسیم کیا جا چکا ہے۔

پاک بحریہ کی جانب سے 11 ٹینٹ سٹیز میں 19727 کو رہائش فراہم کی جا چکی ہے۔پاک بحریہ کی 23 ایمرجنسی ریسپانس ٹیمیں 10 اضلاع میں مصروف عمل ہیں اور اب تک 15358 افراد کو ریسکیو کیا گیا ہے۔پاک بحریہ کی ایمرجنسی ریسپانس ٹیمز 46 موٹرائزڈ کشتیوں اور 2 ہوور کرافٹس کے ساتھ کام کر رہی ہیں،اندرون سندھ میں پاک بحریہ کے 2 ہیلی کاپٹر بھی مصروف عمل ہیں ۔

پاک بحریہ کے ہیلی کاپٹرزنے 62 پروازوں کی مدد سے 475 افراد کو ریسکیو کیا۔پاک نیوی کے ہیلی کاپٹرز کی مدد سے 4811 پیکٹس راشن بھی تقسیم کیاگیا۔پاک بحریہ کی 8 غوطہ خور ٹیموں کے متاثرہ علاقوں میں 27 ڈائیونگ آپریشنزکئے گئے ۔پاک نیوی کے 70 میڈیکل کیمپس میں 68179 مریضوں کو سہولیات فراہم کی جا چکی ہیں۔

پاک فضائیہ کی جانب سے اب تک 4853 خیمے اور خوراک کے 416221 پیکٹس تقسیم کئے گئے۔ پاک فضائیہ نے 3202.67 ٹن راشن اور 242824 لٹر صاف پانی بھی متاثرین کوفراہم کیا۔پاک فضائیہ کے 45 میڈیکل کیمپش میں 58353 مریضوں کو علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی جا چکی ہیں۔

پاک فضائیہ کی 20 خیمہ بستیوں میں 19807 افراد کو رہائش فراہم کی گئی،54 ریلیف کیپمس بھی قائم کئے گئے۔پاک فضائیہ کے طیاروں ا ور ہیلی کاپٹرز کی 257 پروازوں کی مدد سے 1521 افراد کو ریسکیو کیا گیا۔

این ایف آر سی سی نے محکمہ موسمیات کے حوالے سے بتایا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بالائی پنجاب، بالائی خیبرپختونخوا، اسلام آباد، کشمیر اور گلگت بلتستان میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی۔سب سے زیادہ گرمی سبی، نوکنڈی اور دالبندیں میں پڑی جہاں درجہ حرارت 41 سینٹی گریڈ جبکہ تربت اور روہڑی میں درجہ حرارت40 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران شمال مشرقی پنجاب،بالائی خبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور کشمیر میں بارش جبکہ ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم خشک رہنے کا امکان ہے۔