اسلام آباد۔9جون (اے پی پی):وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ اور پاکستان علما کونسل کے چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ ملکی استحکام، تحفظ اور سلامتی کے لئے پوری قوم متحد ہے،
پاکستان مسئلہ فلسطین اور کشمیر کے بارے اپنے موقف سے ایک انچ پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں، ہمیں متحد ہو کر پاکستان کے خلاف ہونے والی سازشوں کو ناکام بنانا ہے، پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہے، چالیس سال سے یہ خطہ قربانی دیتا رہا ہے۔
یہ بات انہوں نے بدھ کو پاکستان علما کونسل کی مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ ملک بھر میں پاکستان علما کونسل کی طرف علمائے و مشائخ کنونشن منعقد کئے جائیں گے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ملک کی سلامتی، استحکام کے لئے علما و مشائخ اور عوام کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پر دبائو ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ پاکستان فلسطین اور کشمیر کے مسئلہ پر اپنے موقف سے پیچھے ہٹ جائے لیکن ہم واضح کرتے ہیں کہ پاکستان مسئلہ فلسطین اور کشمیر پر اپنے موقف سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹے گا۔
انہوں نے کہا کہ آزادی اظہار رائے اور آزادی صحافت پر ہم کل بھی ساتھے تھے اور آج بھی ساتھ ہیں لیکن کوئی آزادی اظہار رائے کے نام پر اپنا یا بیرونی ایجنڈا پورا کرنا چاہتا ہے تو ایسا نہیں ہونے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی تشخص کا ہر سطح پر تحفظ ہماری قومی، دینی، اسلامی اور ملی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سرزمین پر امریکی اڈے بنانے کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی اس کی اجازت دی جا سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی ایسا تصور بھی نہ کرے کہ پاکستان کی سرزمین اسلام اور پاکستان کے مفادات کے خلاف استعمال ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بے بنیاد پروپیگنڈوں کا مقصد ملک کو کمزور کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان علماءکونسل، اس کی مجلس شوریٰ و عاملہ مدارس کے نئے تعلیمی بورڈز کی مکمل تائید و حمایت کرتے ہیں۔
حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ ہم پرانے بورڈ کے ساتھ بھی کھڑے ہیں، ہم مسجد و منبر کے چوکیدار ہیں، عقیدہ ختم نبوت کے چوکیدار ہیں، ہم کل بھی مسجد و مدرسے کے ساتھ کھڑے تھے، آج بھی کھڑے ہیں لیکن اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ وہ مسجد و منبر کے نام پر اپنا ذاتی ایجنڈا پورا کرے گا یا ملک میں بدامنی پھیلائے گا تو اس کی اجازت ہر گز نہیں دی جا سکتی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان علما کونسل نے فیصلہ کیا ہے کہ ہمارے ساتھی جس بورڈ سے الحاق کرنا چاہیں، ان کے لئے دروازے کھلے ہیں، ہم تمام تعلیمی بورڈز کا احترام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہے، ہم افغانستان میں امن کیلئے کوشاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز رابطہ عالم اسلامی مکہ مکرمہ کے تعاون سے پاک افغان علماءکانفرنس ہو رہی ہے، پاکستان علما کونسل اس کی مکمل تائید و حمایت کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم افغانستان کی قیادت اور عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ امن کے لئے آگے بڑھیں، چالیس سال سے یہ خطہ قربانیاں دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کا امن پاکستان کا امن ہے، ہمارے لئے افغانستان اور افغانستان کا ہر شہری محترم ہے۔