اسلام آباد۔11مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہےکہ اگر ارادہ ہو تو یہ ملک آپ کے خوابوں کو پورا کرنے میں آپ کی مدد کرے گا لیکن آپ کو اس کے لئے بہت محنت کرنے کی ضرورت ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاہڈ کے زیر اہتمام فیسٹیول آف اکانومی پر اظہار خیال کرتے ہوئے کیا جس کا موضوع پاکستان کو کیا مسائل درپیش ہیں اور "پاکستان کو کیسے بدلا جا سکتا ہےتھا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ عوامی خدمت کے لیے یقین ، اپنے ملک اور لوگوں کی مدد کرنے کی خواہش کی ضرورت ہے، معاشرے میں تصادم ہو تو کوئی پالیسی کامیاب نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 75 سالہ تاریخ بتاتی ہے کہ ہم نے مضبوط پالیسیاں بنائیں تاہم، ہم پالیسی مستقل مزاجی کے لحاظ سے جنوبی کوریا، ترکیہ اور دیگر ممالک سے پیچھے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے ہم جنوبی ایشیا کا اگلا جاپان بننے کے راستے پر تھے لیکن 1965 کی جنگ نے ہمیں پیچھے ہٹا دیا، اسی طرح 1991 میں پرائیویٹ سیکٹر کی شراکت سے بہت سے شعبوں میں سرمایہ کاری آئی لیکن اس وقت کی حکومت کو باہر پھینک دیا گیا جس نے پاکستان کی معاشی ترقی کو دوبارہ پٹڑی سے اتار دیا۔
تیسرا موقع ہمیں سی پیک کی شکل میں ملا، چینی حکومت پاکستان میں سرمایہ کاری میں بہت دلچسپی رکھتی تھی لیکن 2018 میں برسراقتدار آنے والی نئی حکومت نے سی پیک منصوبے میں بدعنوانی کے الزامات لگانا شروع کر دیے جس سے پاکستان ایک بار پھر پٹری سے اتر گیا۔ ملکی مفاد کو تنازعات اور سیاست کی خاطر قربان نہ کیا جائے لہٰذا، ہمیں پاکستان کی معیشت کو بہتر بنانے کے لیے بطور پاکستانی تعاون کرنا سیکھنا چاہیے۔ اپنی معیشت کو ترقی دینے کے لیے وزیرمنصوبہ بندی نے کہا کہ پاکستان کو ٹیکس چوری کو روکنے، ٹیکس کی وصولی میں اضافے اور اپنی برآمدات کو اگلے 5 سے 8 سال میں تقریباً 30 ارب روپے سے 100 ارب روپے تک بڑھانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے نوجوانوں کی آئی ٹی صلاحیتوں کو بھی نکھارنے کی ضرورت ہے، مزید یہ کہ موسمیاتی صورتحال سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہمیں توانائی کے مسئلے سے نمٹنے کی ضرورت ہے جو کہ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر پر بہت بڑا دباؤ ہے لہذا ہمیں قابل تجدید توانائی کے وسائل کی طرف جانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں تعلیم اور صحت میں مساوات پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔