منشیات سمگلرز کے خلاف ملک بھر میں آپریشن ، نوجوانوں کو منشیات سے دور رکھنے کے لیے ملک بھر میں آگاہی مہم شروع کردی گئی ہے،وفاقی وزیر برائے انسدادِ منشیات بریگیڈیئر ریٹائرڈ اعجاز احمد شاہ

107

اسلام آباد۔24نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے انسدادِ منشیات بریگیڈیئر ریٹائرڈ اعجاز احمد شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان منشیات بنانے والوں میں نہیں بلکہ منشیات کا شکار ملک ہے،نوجوانوں کو منشیات سے دور رکھنے کے لیے ملک بھر میں آگاہی مہم شروع کردی گئی ہے اور منشیات سمگلرز کے خلاف ملک بھر میں آپریشن کیا جارہا ہے، ماضی میں ری ہیبلیٹیشن سنٹرز پر کام نہیں کیا گیا لیکن ہم جلد ایک ری ہیبلیٹیشن سنٹر کھولنے جا رہےہیں۔ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیراعجاز احمد شاہ نے بدھ کو اسلام آباد میں اے این ایف کے زیرانتظام منعقدہ منشیات کوتلف کرنے کی سالانہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا.

اس موقع پر انسدادِ منشیات فورس کے ڈائریکٹر جنرل غلام شبیر ناریجو،اے این ایف، رینجرز، پولیس کے اعلیٰ افسران،فنکاروں،تعلیمی اداروں کے بچوں اور نوجوانوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ وفاقی وزیر اعجاز شاہ کا مزید کہنا تھا کہ 74 سال پہلے ہم ایسے نہیں تھے جیسے افغان جنگ کے بعد ہوگئے ہیں ایسے ہی وقت میں ڈرگ سمگلنگ بھی زیادہ ہوئی۔ ہماری سوسائٹی میں بہت سارے چیلنجز ہیں انہیں میں سے ایک منشیات بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بائیس کروڑ عوام کیلئے چار ہزار اے این ایف اہلکار ناکافی ہیں، عدالتوں میں جو لوگ منشیات کے مقدمات میں پیش ہوتے ہیں وہ وکٹری کے نشان بنا کر جیلوں سے باہر آتے ہیں.

وفاقی وزیر نے کہا کہ موجودہ حکومت نے اینٹی نارکوٹکس ڈرگ پالیسی بنائی جو پہلے کبھی نہیں بنی، جس ملک میں آٹا دالیں چینی کی اسمگلنگ ہو رہی ہو وہاں منشیات اسمگلنگ پر فوکس کم ہوسکتا ہے۔اتنے بڑے بارڈر پر اتنے زیادہ اہلکار لگانا ممکن نہیں ہے۔

تقریب سے خطاب میں ڈی جی اے این ایف غلام شبیر ناریجو نے کہا کہ امریکا کے ساتھ مل کر منشیات سمگلروں کے خلاف کام کر رہےہیں جبکہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ نارکوٹکس کو کنٹرول کرنے کیلئے بھی کام جاری ہے۔ کچھ تعلیمی اداروں میں طلبا کو مس گائیڈ کرکے انہیں منشیات کی لعنت پر لگا دیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پانچویں نسل کیلئےایک ہائبرڈ وار جاری ہے جو منشیات کی شکل میں ہے،ڈرگ مافیا جو رقوم کماتا ہے وہ دہشت گردانہ کارروائیوں میں بھی استعمال کرتا ہے۔

تقریب سے فورس کمانڈر بریگیڈیئر عمار علی ،معروف گلوکار شہزاد رائے و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ تقریب کے آخر میں مجموعی طور پر 184 میٹرک ٹن منشیات جلائی گئی جس کی مالیت بین الاقوامی مارکیٹ میں 1.3 بلین امریکی ڈالر ہے۔