موثر قانون سازی کے لیے دانشوروں اور ماہرین کا تعاون ضروری ہے، سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کا انٹرن وکلاء سے خطاب

84

اسلام آباد۔11اپریل (اے پی پی):سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ موثر قانون سازی کے لیے دانشوروں اور ماہرین کا تعاون ضروری ہے، قانون سازی پارلیمنٹ کی اولین ذمہ داری ہے جس کی انجام دہی کے لیے قوانین کے مسودوں کی تیاری کے مرحلے میں تحقیقی اور تکنیکی معاونت انتہائی اہمیت کی حامل ہے، قومی اسمبلی وفاقی اور صوبائی سطح پر قانون سازی کے لیے اپنا ہرممکن تعاون فراہم کرنا چاہتی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمنٹ ہائوس اسلام آباد میں قائم تدوین کے زیر انتظام لیجسلیٹو ڈرافٹنگ کے ذریعے ملک بھر سے ٹریننگ حاصل کرنے والے انٹرن وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے تدوین کے زیر اہتمام جاری پروگرام کو سراہتے ہوئے کہا کہ دانشوروں، ماہرین قانون نویسی اور پارلیمنٹ کے درمیان تعاون عوامی فلاح و بہبود کے لیے موثر قانون سازی کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

انہوں نے تدوین کے زیر اہتمام انٹرن وکلاء کی قانون سازی اور ڈرافٹنگ میں لگن کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ ڈرافٹنگ میں مہارت حاصل کر کے وہ ایک اعلیٰ وکیل اور جج بن سکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ وہ ادارہ ہے جہاں پر عوام کی فلاح و بہبود کے لیے قانون سازی کی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ قانون سازی کے عمل میں ماہرانہ رائے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔اس موقع پر سپیکر قومی اسمبلی نے تدوین کے زیر اہتمام ڈرافٹنگ میں ٹریننگ حاصل کرنے والے وکلاء کو سرٹیفکیٹ تقسیم کیے۔