موجودہ حکومت نے درجنوں سی پیک منصوبوں کو ایک سال میں مکمل کیا ہے، وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال کا تقریب سے خطاب

138

اسلام آباد۔22جون (اے پی پی):چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کی 10 سالہ تقریبات کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا ہے۔ تقریب کا آغاز وزارت منصوبہ بندی میں ایک شاندار تقریب سے کیا گیا۔تقریب میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال، سیکرٹری وزارت منصوبہ بندی سید ظفر علی شاہ، چیف اکانومسٹ، ایگزیکٹو ڈائریکٹر سی پیک ڈاکٹر ندیم جاوید، پاکستان میں چینی ناظم الامور پینگ چنکسو، پاکستان میں کام کرنے والے بزنس مینوں اور مختلف وزارتوں کے اعلیٰ حکام نے تقریب میں شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ آج کا دن ان کے لیے انتہائی خوشی کا دن ہے کہ جو سفر 2013 میں شروع ہوا تھا اس کے 10 سال آج مکمل ہوئے جس میں بہت سے نشیب وفراز آئے لیکن حکومت وزیر اعظم شہباز شریف کے وژن کے مطابق ان منصوبوں کو آگے لیکر چل رہی ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ سال اپریل میں حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سی پیک کو بحال کیا گیا ہے جو کہ پچھلی حکومت نے روک دیئے تھے جبکہ گوادر میں بجلی، انفراسٹرکچر، پانی اور دیگر کئی منصوبے مکمل ہو چکے ہیں جو کہ سنگ بنیاد کے لیے تیار ہیں اور وزیراعظم جلد ان منصوبوں کا افتتاح کریں گے۔

وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا سابقہ حکومت نے سی پیک منصوبوں کو تباہ کیا جس کے نتیجے میں پاکستان کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام سی پیک کو کامیاب بنانے میں چینیوں کے تعاون کو کبھی فراموش نہیں کر سکتے۔وفاقی وزیر نے 2013 سے شروع ہونے والے سی پیک کے اس پورے سفر کے دوران سی پیک پر عملدرآمد کے لیے چینی حکام، مزدوروں کے تعاون کو بھی سراہا۔وفاقی وزیر نے سابقہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر سی پیک منصوبے چھ ماہ کے ریکارڈ وقت میں مکمل ہو سکتے ہیں تو پچھلی حکومت نے چار سال کی مدت میں کیوں ان منصوبوں کو روکے رکھا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری وزارت منصوبہ بندی سید ظفر علی شاہ نے کہا کہ چیلنجوں کے باوجود موجودہ حکومت نے ایک سال میں سی پیک کے منصوبوں کو کامیابی سے مکمل کیا جو کہ وزیراعظم شہباز شریف کے مضبوط عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ چیف اکانومسٹ پاکستان اور ایگزیکٹیو ڈائریکٹر سی پیک ڈاکٹر ندیم جاوید نے سی پیک کی اہم کامیابیوں پر روشنی ڈالی، توانائی، نقل و حمل، تجارتی سہولت کاری، اور سماجی و اقتصادی ترقی جیسے شعبوں میں ہونے والی بے پناہ پیش رفت پر زور دیا۔ انہوں نے چین اور پاکستان کے درمیان قابل قدر شراکت داری کو مزید تسلیم کیا جس نے سی پیک منصوبوں کے کامیاب نفاذ کو ممکن بنایا ہے اور اس رفتار کو برقرار رکھنے کے لیے مسلسل تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں چینی ناظم الامور پینگ چنکسو نے چین پاکستان تعلقات کی گہری تاریخی جڑیں، ٹھوس عوامی حمایت اور مضبوط عملی ضرورتیں پر روشنی ڈالی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ صدر شی جن پنگ کی مضبوط قیادت میں چین چینی جدیدیت کے عمل کو ثابت قدمی سے آگے بڑھا رہا ہے جبکہ چین کی جدیدیت میں نئی کامیابیوں کے ساتھ پاکستان سمیت ممالک کی ترقی کے نئے مواقع فراہم کر رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ دونوں اطراف کی مشترکہ کوششوں کے ساتھ، سی پیک نے صنعت، زراعت، آئی ٹی، آفات سے بچائو اور مختلف شعبوں کا احاطہ کرتے ہوئے نتیجہ خیز نتائج حاصل کیے ہیں

جس نے پاکستان کی اقتصادی اور سماجی ترقی کو فروغ دینے، پاکستان کے بنیادی ڈھانچے کو اپ گریڈ کرنے، پاکستانی عوام کی فلاح و بہبود کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ واضح رہے کہ اب تک 8,020 میگاواٹ کی کل نصب صلاحیت کے ساتھ 13 پاور جنریشن پراجیکٹس اور 4,000 میگاواٹ کی انخلاء کی صلاحیت کے ساتھ ایک HVDC ٹرانسمیشن لائن نے اپنا تجارتی آپریشن مکمل کر لیا ہے۔ واضح رہے کہ سی پیک کی 10 سالہ تقریبات کے تحت متعدد تقریبات منعقد کی جا رہی ہیں جن میں ملک بھر میں بین الاقوامی کانفرنس، تعلیمی سیشنز، ثقافتی شوز اور دیگر پروگرامز شامل ہیں۔