28.8 C
Islamabad
اتوار, مئی 11, 2025
ہومقومی خبریںمودی کی فاشسٹ حکومت کشمیری خواتین کی عصمت دری کو کشمیریوں کی...

مودی کی فاشسٹ حکومت کشمیری خواتین کی عصمت دری کو کشمیریوں کی تذلیل اور جدوجہد کو دبانے کیلئے جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے، مشعال حسین ملک کا سیمینار سے خطاب

- Advertisement -

اسلام آباد۔8مارچ (اے پی پی):پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کے چیئرپرسن مشعال حسین ملک نے فاشسٹ نریندر مودی کی فاشسٹ حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کشمیری خواتین کی عصمت دری کو کشمیریوں کی تذلیل کرنے اور بھارتی سفاکانہ تسلط کے خلاف جاری جدوجہد کو دبانے کے لیے جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔بدھ کو خواتین کے عالمی دن کے موقع پر نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز میں انڈین آئی آئی او جے کے میں خواتین کے حقوق کی صورتحال کے حوالے سے سیمینار میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگرچہ ہر کشمیری بھارتی ریاستی دہشت گردی کا شکار ہے لیکن خواتین کو بدترین تشدد کا سامنا ہے۔

 

- Advertisement -

بھارتی بربریت کے شکارسینئر حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا کہ قابض افواج، پولیس، نیم فوجی دستوں اور ایجنسیوں کے ہاتھوں کشمیری خواتین کے ظلم و ستم کا سلسلہ بھارت کے غیر قانونی زیرتسلط مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری ہے جس نے وادی کے رہائشیوں کے لیے زندگی کو جہنم بنا دیا ہے۔ چیئرپرسن نے جاری تحریک آزادی میں بہادر کشمیری خواتین کو ان کی عظیم قربانیوں پر شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہزاروں خواتین جموں و کشمیر کے 96,181 افراد میں شامل ہیں جنہیں جنوری 1989 سے اب تک بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ جنوری 2001 سے اب تک کم از کم 682 خواتین کو فوجیوں نے شہید کیا لیکن فاشسٹ حکام بہادر خواتین کی ہمت کو پست نہیں کر سکے۔

 

مشعال ملک نے کہا کہ صورتحال کی سنگینی کا اندازہ اس حقیقت سے لگایا جا سکتا ہے کہ بھارتی فوجیوں نے 22,958 سے زائد خواتین کو بیوہ اور 11,256 خواتین کو بدسلوکی/ بے عزتی کا نشانہ بنایا۔انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ علاقے میں ہزاروں خواتین اپنے بیٹوں، شوہروں، باپوں اور بھائیوں سے محروم ہوئیں جنہیں بھارتی فوجیوں نے حراست میں لاپتہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 34 سالوں کے دوران 8000 سے زائد کشمیری زیر حراست لاپتہ ہوئے۔انہوں نے کہا کہ "کئی مائیں اپنے لاپتہ بیٹوں کے انتظار میں مر گئیں جبکہ مقبوضہ علاقے میں کئی دہائیوں سے بیوائیں اور نصف بیوائیں تکلیف میں ہیں۔”حریت رہنما نے مقبوضہ علاقے میں خواتین پر بھارتی مظالم پر عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی کی مذمت کی۔

انہوں نے زور دیا کہ عالمی برادری کو بھارت کے غیر قانونی زیرتسلط مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہندوستانی فورسز کی طرف سے کیے جانے والے جنسی تشدد کو روکنے کے لیے بیدار ہونا چاہیے۔مشعال ملک نے بتایا کہ حریت رہنمائوں اور کارکنوں جیسے آسیہ اندرابی، فہمیدہ صوفی، ناہیدہ نسرین، انشا طارق شاہ، صائمہ اختر، عائشہ مستق، حنا بشیر بیگ اور آسیہ بانو سمیت دو درجن سے زائد خواتین بھارت کے غیر قانونی زیرتسلط مقبوضہ جموں و کشمیر اور نئی دہلی کے تہاڑ جیل میں غیر قانونی طور پر نظربند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کو صرف حق خودارادیت کے منصفانہ مطالبے اور جموں و کشمیر کے عوام کی امنگوں کی نمائندگی کرنے پر ظلم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

 

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=354614

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں