شرم الشیخ ۔13نومبر (اے پی پی):ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی زاہد اکرم درانی نے کہا ہےکہ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے پارلیمانی سطح پر ڈائیلاگ کی ضرورت ہے،عالمی برادری کو پاکستان میں سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے، ترقی یافتہ ممالک کو ترقی پزیر ممالک کے ماحولیاتی مالیاتی معاہدے پر عمل درآمد کرنا ہو گا۔
یہاں موصول ہونے والی پریس ریلیز کے مطابق ڈپٹی سپیکر زاہد اکرم درانی کی سربراہی میں پاکستان کے پارلیمانی وفد نےاقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن برائے موسمیاتی تبدیلی (کوپ 27)کانفرنس کے27ویں اجلاس میں شرکت کی ہے۔اجلاس بین الپارلیمانی یونین (آئی پی یو) اور مصر کے ایوان نمائندگان کے تعاون سے اتوار کو شرم الشیخ مصر میں منعقد ہوا۔پاکستانی وفد کے شرکا نے موسمیاتی تبدیلیوں سے پیدا ہونے والے مسائل پر بات کی جن میں موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے پارلیمانی سطح پر ڈائیلاگ کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
انہوں نے ترقی یافتہ ممالک کو کاربن کے اخراج میں کمی لانے اور ترقی پذیر ممالک کے لیے موسمیاتی مالیات کو متحرک کرنے کو کہا۔ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی نے بین الاپارلیمانی یونین کے ذریعے عالمی پارلیمانی برادری کے مابین موسمیاتی چیلنجز پر قابو پانے کے لیے بات چیت کو بڑھانے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پاکستان میں حالیہ سیلاب سے ہونے والے بڑے پیمانے پر نقصانات سے آگاہ کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو تاریخ کے بدترین سیلاب کا سامنا ہے جس سے بڑے پیمانے پر جانی و معاشی نقصانات ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا پاکستان کے کئی علاقوں میں سیلابی پانی اب تک موجود اور ان علاقوں کے عوام کھلے آسمان تلے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو پاکستان میں سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک کو ترقی پزیر ممالک کے ماحولیاتی مالیاتی معاہدے پر عمل درآمد کرنا ہو گا۔
وفد میں ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی زاہد اکرم درانی کے علاوہ پارلیمانی سیکرٹری برائے موسمیاتی تبدیلی نازبلوچ،پارلیمانی سیکرٹری برائے فیڈرل ایجوکیشن اینڈ پروفیشنل ٹریننگ زیب جعفر، اراکین قومی اسمبلی نزہت پٹھان اور سید محمود شاہ شامل ہیں۔