اسلام آباد۔20مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود نے کہا ہے کہ سابقہ حکومتوں نے آئی پی پیز کے ساتھ مہنگے معاہدے کر کے قوم کے ساتھ ظلم کیا ہے، بجلی پیدا کریں یا نہ کریں ہمیں کیپیسٹی پیمنٹ ادا کرنا پڑتی ہیں، موجودہ حکومت کوشش کر رہی ہے کہ عوام پر بجلی کی قیمتوں کا کم سے کم بوجھ ڈالا جائے۔
ہفتہ کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پاس جانا ہماری مجبوری ہے، ماضی کی حکومتیں بھی آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیل کرتی رہی ہیں کیونکہ بدقسمتی سے پاکستان میں ریونیو جنریٹ نہیں ہوتا، جب تک ہم ریونیو جنریٹ نہیں کریں گے ہمیں اس مسئلے کا سامنا رہے گا، موجودہ حکومت ریونیو جنریٹ کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے اور اس کے نتیجے میں ڈالر 165 روپے سے کم ہو کر 155 روپے تک آ گیا ہے تاہم گزشتہ 50 سے 70 سالوں کا جو بگاڑ ہے وہ ایک دم ٹھیک نہیں ہو گا۔
شفقت محمود نے کہا کہ ن لیگ کی سابقہ حکومت آئی پی پیز کے ساتھ غلط اور مہنگے معاہدے کر کے موجودہ حکومت کو کیپیسٹی پیمنٹس کے عذاب میں ڈال گئی ہے، میرے خیال میں رواں سال ہمیں 800 ارب کی کیپیسٹی پیمنٹس کرنی ہے جو اگلے چند سالوں میں چودہ سو ارب تک پہنچ جائیں گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کو اختیارات دینے کے حوالے سے کافی عرصے سے بات ہو رہی ہے، اسٹیٹ بینک کے لوگ محب وطن ہیں وہ ملک کے مفاد کے خلاف کوئی کام نہیں کریں گے، ابھی یہ بل پارلیمنٹ میں آنا ہے جب آئے گا تو اس پر مزید بحث ہو گی۔
ایک اور سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے نے کہا کہ مجھے کراچی میں حلقہ این اے 249 ضمنی انتخابات میں ٹی ایل پی کے ساتھ اتحاد کا عمل نہیں ہے البتہ اگر ہمارا امیدوار کسی جماعت سے ووٹ مانگتا ہے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔